راولاکوٹ( آن لائن )پرویز مشرف کے دستِ راست میر غضنفر کو گلگت بلتستان کا گورنر بنانے کا اصولی فیصلہ ،گلگت بلتستان کی سیاست پر گہری نظر رکھنے والے باخبر زرائع نے دعوی کیا ہے کہ میر غضنفر کو گلگت بلتستان کا گورنر بنائے جانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے میر غضنفر جو ماضی میں کئی ایک حکومتوں بالخصوص پرویز مشرف کے منظور ِ نظر رہے بعد ازاں حالات کی نزاکت کو مد ِ نظر رکھ کر ن لیگ میں شامل ہوئے اپنی رشتہ داری کے باوجود میاں نوا زشریف نے وزیر اعلی ٰ نہ بنائے خاص الخاصوں کے خاص میر غضنفر حفیظ الرحمن کے وزیر اعلی بننے کے بعد گورنر کے لیے ہر ممکن حد تک گئے حفیظ الرحمن کی طرف سے یہ موقف اپنائے جانے پر کہ گلگت بلتستان پاکستان کا پانچواں صوبہ نہیں بننا چاہیے بلکہ ریاست جموں کشمیر کا حصہ ہی رہنا چاہیے اور گلگت بلتستان کو آزادکشمیر کی طرز کا سیٹ اپ ملنا چاہیے کے بعد بعض قوتوں نے گلگت بلتستان اسمبلی میں حافظ حفیظ الرحمن کا توڑ کرنے کے لیے اپنا بندہ گورنر بنوانے کا آپشن سامنے لایا اور اکبر تابان کو گورنر بننے سے رکوا کر میر غضنفر کو گورنر بنوانے کی رضامندی حاصل کر لی میر غضنفر گزشتہ ماہ ہونے والے الیکشن میں آزادی پسند امیدوار بابا جان جو جیل سے ہو کر الیکشن لڑ رہے تھے سے بمشکل الیکشن جیتنے میں کامیاب ہوئے تھے میر غضنفر کے گورنر بننے کے بعد بابا جان کی جیت کے واضح امکانات پیدا ہو گئے اس سے قبل پی پی کی طرف سے بنائے گئے گورنر پیر کرم علی شاہ کو بھی ایک آزادی پسند امیدوار نواز خان ناجی نے شکست سے دوچار کیا تھا۔