رحیم یارخان ،رکن پور (نیوزڈیسک) ضلعی انتظامیہ نےوزیراعظم کو ’’ماموں‘‘ بنادیا۔ سیلابی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے وزیراعظم نواز شریف چاچڑاں پہنچے توبریفنگ کے بعد مقامی افراد کو سیلاب متاثرین سمجھ کر خطاب کرکے چلتے بنے ، مقامی ا فراد کی جانب سے ملنے کی کوشش کی گئی توایک گونگا شخص پولیس والوں کے ہتھے چڑھ گیا، ضلعی انتظامیہ وزیر اعظم کو دیکھنے کا شوق رکھنے والے افراد کوسیلاب زدگان بنا کر پیش کرتی ر ہی،وزیر اعظم نے چاچڑاں میں لگے سیلاب زدگان کے کیمپ کا دورہ تو نہ کیا مگرانہیں دیکھنے کے شوقین مقامی افراد کو سیلاب زدگان سمجھ کر وزیراعظم نے پاس آکر خطاب کرڈالا اور چاچڑاں شہر کی سیوریج کے لیے چارکروڑروپے کا اعلان بھی کردیا، وزیر اعظم نے اپنا خطاب ختم کیاتو اسی دوران ایک گونگا شخص جو وزیراعظم کا چاہنے والا تھا نے وزیراعظم کو ملنے کی کوشش کو تو پولیس والوں کے ہتھے چڑھ گیااور پولیس نے اس پر تھپڑ برسائے اور سکیورٹی کے نام پر وزیر اعظم سے دور کرڈالا، بریفنگ کے دوران ضلعی انتظامیہ اپنی کارکردگی کو ظاہر کرنے کے لیے دوسرے بند پر وزیر اعظم کو دیکھنے آنے والے افراد کو کشتیوں میں بٹھا کر سیلاب زدگان پیش کرتے ہوئے دریامیں سیر کراتے رہے جو ایک دو سیلاب زدگان پیسے دے کر اپنی مددآپ کے تحت محفوظ مقام پر پہنچنے کی کوشش کررہے تھے ان کو بھی چھٹی نہ ملی دو سے تین گھنٹے دریا میں گھومتے رہنے کے بعد انہیں کنارےپر اترنے کی اجازت ملی، وزیراعظم کشتیوںمیں سوار افراد کو سیلاب متاثرین سمجھتے رہے ، محکمہ ہیلتھ نے بھی کارکردگی کے نام پر انہیں مانیٹرکے بغیر الٹراساؤنڈ مشین دکھاکر ’’ماموں‘‘ بنادیا، وزیراعظم نے ریلیف کیمپوں کا معائنہ کیاتو میڈیکل کیمپ میں سٹریچر سمیت الٹراساؤنڈ مشین کا پینا فلیکس دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا ،بعدازاں معلوم ہواکہ محکمہ ہیلتھ نے الٹراساؤنڈ کی مشین کے صرف بینرز یا پینا فلیکس آویزاں کیے اور مانیٹر کے بغیر ہی ادھوری مشین رکھ کر کارکردگی دکھاکر وزیراعظم کو ’’ماموں ‘‘ بنادیا۔