ہفتہ‬‮ ، 06 ستمبر‬‮ 2025 

محنت میں عظمت ،ایک پاکستانی جس نے ساری دنیاکوحیران کردیا

datetime 18  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(نیوزڈیسک)پاکستانی قوم میں یہ خاص بات ہے کہ وہ دنیا میں کسی بھی جگہ چلی جائے اپنی محنت اور ایمانداری کی وجہ سے نام بنالیتی ہے۔ایسا ہی کچھ امریکہ میں مقیم شاہد خان نے اپنی محنت کی بدولت کیا اور آج پورا امریکہ انہیں ایک کامیاب پاکستانی کے طور پر جانتا ہے۔
ان کا شمار امریکہ کے امیر ترین افراد میں کیا جاتا ہے۔انہوں نے 2011ء میں امریکی ٹیم ’جیکسن ویل جیگوار‘بھی خریدی اور ساتھ ہی فٹ بال لیگ میں ’فولہالیم ایف سی‘خریدنے کا اعزاز حاصل ہے۔2014ء تک ا ن کی دولت کا اندازہ 4.6ارب ڈالر (تقریباًپانچ سو ارب روپے)لگایا گیا ہے۔فوربس400نے انہیں امیر ترین افراد کی فہرست میں 122ویں نمبر پر رکھا ہے اور وہ امریکہ میں پاکستانی نژاد امیر ترین انسان ہیں۔
وہ لاہور میں ایک مڈل کلاس فیملی کے گھر پیدا ہوئے اور16سال کی عمر میں 1967ء میں امریکہ تعلیم کی غرض سے آئے تو ان کی جیب میں 500ڈالر تھے۔امریکہ میں انہوں نے اپنی پہلی رات2ڈالر یومیہ کے ایک ہوسٹل میں گزاری اور انہیں پہلی نوکری1.2ڈالر(120روپے)فی گھنٹہ برتن دھونے کی ملی۔تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہوں نے مختلف طرح کی نوکریاں کیں،انہوں نے 1978ء میں گاڑیوں کے بمپر بنانے والی کمپنی خریدی ۔اس کمپنی سے ترقی کرتے ہوئے وہ اس مقام پر پہنچے کہ آج وہ امریکہ میں امیر ترین آدمیوں میں جانے جاتے ہیں۔انہوں نے امریکہ آنے کے 24سال بعد یعنی 1991ء میں امریکی شہریت لی۔
ایک انٹرویو میں جب ان سے سوال کیا گیا کہ جب وہ امریکہ آئے تو ان کاکیا مقصد تھاتو انہوں نے جواب دیا کہ میرا مقصد تعلیم حاصل کرکے ایک کامیاب زندگی گزارنا تھا۔ان کاکہنا ہے جب انہوں نے امریکہ میں تعلیم مکمل کی تو وہ نوکری کی تلاش میں اپنا CVلے کر ہر جگہ گئے اور مختلف نوکریاں کرنے کے بعد اپنے کاروبار کا آغاز کیا۔ایک سوال میں جب ان سے پوچھا گیاکہ کیا وجہ ہے کہ آج امریکہ میں ان کی کمپنی کے بنائے ہوئے بمپر مقبول ہیں تو ان کا جواب تھا کہ آج کے دور میں بہت زیادہ مقابلہ ہے اور کامیابی حاصل کرنے اور نام بنائے رکھنے کے لئے محنت اور ایمانداری بہت ضروری ہے۔ان کاکہنا تھا کہ امریکہ کی ایک خاص بات یہ ہے کہ اگر یہاں محنت کی جائے تو آپ کا خواب پورا ہوجاتا ہے اور جوآپ بننا چاہیں بن سکتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…