پشاور(نیوزڈیسک)احتساب کمیشن کی جانب سے گرفتار کئے جانیوالے سابق صوبائی وزیرمعدنیات ضیاءاللہ آفریدی نے ضمانت کے لئے پشاور ہائیکورٹ میں رٹ دائر کردی۔سابق صوبائی وزیر پر مالی بد عنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا الزام ہے ۔ضیا ءاللہ آفریدی کے بھائی ہدایت اللہ آفریدی نے گرفتاری کے خلاف رٹ دائر کی ہے ۔ معظم بٹ ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر رٹ میں موقف اپنایا گیا ہے کہ قومی احتساب بیورو پہلے ہی سے اس حوالے سے تحقیقات کررہا ہے اس لئے صوبائی احتساب کمیشن کو سیکشن35کے تحت گرفتاری اور تحقیقات کا اختیار نہیں ۔رٹ میں آرٹیکل 9،10 اے ،اور4 کا حوالہ دیا گیا ہے اور موقف اپنا یا گیا ہے کہ ضیاءاللہ آفریدی کی گرفتاری انسانی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے کیوں کہ ان پرقانون کے مطابق کوئی مقدمہ نہیں بن سکتا ۔ضیاءاللہ آفریدی صوبائی احتساب کمیشن کے پاس 13روزہ ریمانڈ پر ہے جن کی ضمانت پر رہائی کے لئے عدالت سے استدعا کی گئی ہے۔ادھر سیکرٹری معدنیات وحید الدین نے گرفتاری سے بچنے کے لئے رٹ دائر کردی ہے۔رٹ میں احتساب کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے ۔معظم بٹ ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائر رٹ میں احتساب کمیشن کے اس پورے عمل کو چیلنج کیا گیا ہے اور موقف اختیار کیا ہے انہیں ہراساں کیا جارہا ہے جبکہ سرکاری ملازمین کیلئے اپنا قانون ہے جس کے تحت ان کے خلاف کارروائی کی جاسکتی ہیں ۔