لاہور (نیوزڈیسک) الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122مبینہ دھاندلی کیس کی سماعت کل (پیر ) تک ملتوی کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے وکیل کو مزید بحث کے لئے طلب کر لیا۔گزشتہ روز الیکشن ٹربیونل کے جج کاظم علی ملک کیس کی سماعت کی۔سردار ایاز صادق کے وکیل نے پانچویں روز دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا بیان ریکارڈ پر موجود ہے عمران خان نے بغیر ثبوت کے دھاندلی کے الزامات عائد کئے اور انکی جانب سے دھاندلی کا ایک بھی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔لوکل کمیشن اور نادرا کی رپورٹس میں انتخابی دھاندلی ثابت نہیں ہوئی،انتخابی بے ضابطگیوں کو انتخابی دھاندلی قرار نہیں دیا جا سکتا۔ اسجد سعید نے کہا کہ کاونٹر فائلز پر دستخط کرنااور مہر ثبت کرنا انتخابی عملے کی ذمہ داری تھی۔طویل عرصہ گزرنے کی وجہ سے کاونٹر فائلز پر موجود دستخطوں کی نشاندہی نہیں ہو سکی اور نہ ہی یہ تعین کیا جا سکا ہے کہ غیر مصدقہ ووٹ کس امیدوار کو ڈالے گئے۔عمران خان نے دھاندلی کے الزامات لگا کر سردار ایاز صادق کا میڈیا ٹرائل کرنے کی کوشش کی لہٰذا انکی انتخابی عذرداری کو مسترد کیا جائے۔الیکشن ٹربیونل نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے وکیل کو مزید بحث کے لئے طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 6جولائی تک ملتوی کر دی ۔انتخابی دھاندلی کیس میں عمران خان کے وکیل انیس ہاشمی پہلے ہی اپنے حتمی دلائل مکمل کر چکے ہیں،اسجد سعید کی حتمی بحث کے بعد اس کیس کا جلد فیصلہ سامنے آنے کا امکان ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں