اسلام آباد(نیوز ڈیسک) کراچی میں بدھ کو اسماعیلی برادری کی بس پردہشت گرد حملہ 1982 ء کے بعد سے دوسرا بڑا ہلاکت خیز حملہ تھا،جب چترال میں ایک ہجوم نے اس برادری سے تعلق رکھنے والے 60 افراد کو قتل کردیا تھا۔ 33سال قبل مشتعل اوربے قابو ہجوم نے اسماعیلی برادری کے جماعت خانہ سمیت کئی عمارتوں کو آگ لگا دی تھی۔ اگست 2013ءمیں کراچی میں دہرے دستی بم حملے میں دو اسماعیلی ہلاک اور 28 زخمی ہوئے تھے۔ فروری 2014ء میں پاکستانی طالبان نے کیلاش قبیلے اورچترال میں اسماعیلی برادری کے خلاف مسلح جدوجہد کااعلان کیا۔ 2فروری 2014ءکو 50 منٹ پر محیط جاری وڈیو میں کیلاش باشندوں کو اسلام قبول کرنے یا موت کے لئے تیار رہنے کی دھمکی دی گئی اورچترال میں اسرائیل کی طرز پرریاست قائم کرنے کی کوششوں کا الزام لگاکر آغا خان فاﺅنڈیشن کی مذمت کی گئی۔
مزید پڑھئے:ایران :شیطانوں کی پرستش پر مبنی ہیر سٹائلز پر پابندی عائد