حیدرآباد(نیوزڈیسک)انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت بدین کے جج عبدالغفور میمن نے سابق وزیرداخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے خلاف بدین کے مختلف تھانوں میں درج مقدمات کی سماعت سے معذوری کا اظہار کیا ہے اور چیف جسٹس سندھ سے درخواست کی ہے یہ مقدمات کسی اور عدالت میں بھیجے جائیں۔انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت حیدرآباد جس کے دائرے میں ضلع بدین بھی شامل ہے جس کے جج عبدالغفور میمن نے سابق وزیرداخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے خلاف گذشتہ ہفتے کے دوران بدین کے مختلف اضلاع میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کئے گئے تمام مقدمات کی سماعت سے معذوری کا اظہار کیا ہے اور چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس فیصل عرب کو ایک ریفرنس بھیجا ہے جس میں درخواست کی گئی ہے کہ وہ ان مقدمات کی سماعت کرنے سے معذور ہیں اس لئے یہ مقدمات کسی اور عدالت میں بھیجے جائیں، چیف جسٹس آفس نے یہ ریفرنس ہائیکوٹ کے ممبر انسپکشن ٹو کو بھیج دیا ہے جہاں اس کا جائزہ لینے کے بعد کسی اور عدالت میں بھیجنے کا فیصلہ کیا جائے گا، فاضل جج نے مقدمات نہ سننے کی کوئی وجہ ریفرنس میں نہیں بتائی ہے۔یاد رہے کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے والد جسٹس ظفر حسین مرزا جب وکیل کی حیثیت سے پریکٹیس کر رہے تھے تو عبدالغفور میمن نے ان کے جونیئر کی حیثیت سے کام کیا تھا۔یاد رہے کہ 4 مئی کو ذوالفقار مرزا نے سندھ ہائیکورٹ سے 6 مئی تک کے لئے حفاظتی ضمانت حاصل کی تھی لیکن اس دوران بڑے پیمانے پر پولیس کی نفری درجنوں بکتربند گاڑیوں اور پولیس موبائلوں کے ساتھ مرزا فارم ہا?س بدین پر تعینات کرکے ان کا گھر سے نکلنا ناممکن بنا دیا گیا تھا جس پر 6 مئی کو ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے وکلائ نے سندھ ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی جو مسٹر جسٹس شوکت میمن اور مسٹر جسٹس نعمت اللہ پر مشتمل ڈویڑن بینچ کے سامنے پیش کی گئی تھی مگر جسٹس شوکت میمن نے بعض وجوہ کی بنا پر یہ درخواست سننے سے معذوری کا اظہار کر دیا تھا