اسلام آباد(نیوزڈیسک) سعودی عرب نے پاکستان کی یمن میں انسانی بنیادوں پرامداد فراہم کرنے کی پیشکش کو قبول کرلیا ہے۔پاکستان میں سعودی ناظم الامور جاسم بن محمد الخالدی نے محکمہ خارجہ کے دفتر میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک یمن کے معاملے میں پاکستانی تعاون کا اب بھی خواہاں ہے۔سعودی ناظم الامور نے یمن میں جاری آپریشن کے اس موقع پر کسی بھی قسم کی مداخلت کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن ’فیصلہ کن طوفان‘ نے اپنے مقاصد حاصل کرلیے ہیں۔یمن کشیدگی میں سعودی عرب کے فوجی اتحادی کے طور شامل ہونے کے حوالے سے سعودی حکومت کے مو ¿قف کی وضاحت کرتے ہوئے سفیر نے کہا کہ زمین پر لڑائی سے زیادہ انہیں یمن کے معاملے پر اسلام آباد کی علامتی حمایت درکار ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان اگر آپریشن کا حصہ بن جاتا تو اس سے یہ بات ثابت ہوجاتی کہ یمن کے حوثیوں کے خلاف لڑائی میں صرف عرب ہی نہیں پوری اسلامی برادری کی حمایت موجود ہے۔سعودی سفارتکار نے بتایا کہ یمن کے معاملے میں مبہم حمایت نے پاکستان کے بارے میں سعودی عرب میں بھی مایوسی کا ایک اظہار کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ پاکستان کو اپنی حمایتی کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں نہ کہ وہ تنہا ایک کنارے پر موجود ہوپاکستان کی جانب سے یمن میں سعودی اتحادی فوج کا حصہ بننے میں تذبذب کا شکار ہونے کے سوال کے جواب میں سعودی سفیر نے کہا کہ پاکستان کا رد عمل کیا ہوتا اگر اس کو سعودی عرب کی ضرورت پڑتی اور کوئی جواب نہ دیا جاتا۔