اسلام ا باد(نیوز ڈیسک) امریکا نے پاکستان میں چین کی جانب سے اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کو خوش ا مدید کہتے ہوئے پاکستان کو کہا ہے کہ وہ ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو اس وقت تک کے لیے ملتوی کردے جب تک ایران پر سے پابندیوں کا خاتمہ نہ ہوجائے۔امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ میں توانائی کے لیے خصوصی ایلچی آموس ہوچسٹن کا کہنا ہے کہ جب تک عالمی طاقتوں کا ایران سے ہونے والا جوہری معاہدہ مکمل نہیں ہوجاتا ایران پر پابندیاں برقرار ہے اور اس صورت میں پاکستان ایران کے ساتھ شروع کیے جانے والے تمام منصوبوں پر عملدرامد روک دے۔پاک امریکا انرجی گروپ کے اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے مذاکرات اخری مراحل سے گزر رہے ہیں۔امریکا کے خصوصی ایلچی نے بتایا کہ پاکستانی حکام نے گروپ کے اجلاس میں کہا ہے کہ بجلی کی ترسیل کرنے والی 3 کمپنیوں کو ائندہ 3 ماہ میں پرائیویٹائز کردیا جائے گا۔آموس ہوچسٹن نے کہا کہ امریکا پرائیوٹائزیشن کے عمل کی حمایت کرتا ہے، خاص طور پر پاور سیکٹر میں اس کی بہت ضرورت ہے کیونکہ اس سے سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مدد ملتی ہے اور مذکورہ ادارہ کی کارکردگی میں بہتری اتی ہے۔انہوں نے چین کی جانب سے پاکستان کے پاور سیکٹر میں سرمایہ کاری اور پاک چین اقتصادی کوریڈور کو خوش ائند قرار دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ منصوبے اگے بڑھیں گے۔
مزید پڑھئے:تنگ کپڑے پہننے کے حوالے سے بہت محتاط رہتی ہوں ، میولیگان
امریکا کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری پر ہونے والے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ہم ایک مختلف ملک ہیں اور ہمارا چین سے کوئی مقابلہ نہیں ہے‘۔انہوں ںے مزید کہا کہ چین کی اپنے ہمسایوں کی مدد فراہم کرنے کی اپنی پالیسی ہے اور امریکا کا طریقہ کار مختلف ہے۔اموس نے کہا کہ پاکستان کو اپنے انرجی سیکٹر کے مسائل کو حل کرنے کے لئے مختلف قسم کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔