اسلام آباد (نیوز ڈیسک )بڑھا ہوا پیٹ انسانی صحت کے لئے شاید سب سے نقصان دہ چیزوں میں سے ایک ہے، اگر آپ کے پیٹ کے ارد گرد کی چربی کم نہیں ہو رہی اور تمام تر کوششیں کرنے کے باوجود بھی آپ اس پر قابو نہیں پا رہی یا پا رہے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کسی بیماری کا شکار ہیں یا کوئی خطرناک بیماری آپ پر حملہ کرنے والی ہے۔ بڑھے ہوئے پیٹ سے آپ نہ صرف دل کی بیماری کا شکار ہو سکتے ہیں بلکہ اس سے ٹائپ ٹو ذیابیطس، انسولین مزاحمت، کچھ طرح کے کینسر اور گردوں کی بیماریاں بھی لاحق ہو سکتی ہیں۔ اگر آپ طویل عرصے تک اس طرز کے موٹاپے کا شکار رہیں تو اس سے آپ کے اندرونی اعضا کے گرد چربی جمع ہونا شروع ہو جاتی ہے، آپ کے معدے کی ساخت بدل جاتی ہے جس سے دل پر دباو¿ بڑھتا ہے، آپ کے دیگر اعضا کے گرد بھی چربی کی تہہ جم سکتی ہے اور اس سے مختلف طرز کی بیماریاں جنم لے سکتی ہیں، آنتوں کے گرد جمع ہونے والی چربی بھی خطرناک ثابت ہوتی ہے۔ چند ایسی وجوہات ہو سکتی ہیں جن کی وجہ سے آپ کا پیٹ بڑھتا جا رہا ہے اور اس میں اہم فیکٹر عمر ہے۔ بڑھتی عمر کے ساتھ پیٹ کے گرد چربی جمع ہونا اگرچہ معمول کی بات ہے لیکن اس کی رفتار بہت سست ہونی چاہئے۔ اکثر خواتین میں مینوپاز کے بعد پیٹ بڑھنا شروع ہو جاتا ہے۔ مائیو کلینک کے ایم ڈی پروفیسر مائیکل جینسن کا کہنا ہے کہ ہارمونل لیول میں کمی یا زیادتی بھی موٹاپے کا باعث بنتی ہے۔کلیولینڈ کلینگ کی ڈاکٹر سنگیتا کے مطابق پیٹ کی چربی کم کرنے کیلئے کی گئی ورزشیں بھی چربی کم نہ ہونے کی وجہ ثابت ہو سکتی ہیں۔ اگر پیٹ کی چربی کم کرنی ہے تو صرف پیٹ کی ورزش ہی نہ کریں بلکہ پورے جسم کی ورزش کریں، اس کے علاوہ دنیا میں ایک بار ورزش کرنے کی بجائے دو یا تین بار ہلکی پھلکی ورزش کریں۔
پراسیسڈ فوڈ بھی پیٹ کی بڑھتی چربی کا اہم ذریعہ ہے، اگر آپ روزانہ پانچ سو سے ایک ہزار یا اس سے زائد کیلوریز تک پراسیسڈ فوڈ کی مدد سے حاصل کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کے پیٹ کے گرد چربی بڑھنا شروع ہو چکی ہے، کوشش کریں کہ کچی سبزیوں، پھلوں، دودھ اور خشک پھلوں کی مدد سے اپنی خوراک کی ضروریات پوری کریں۔چکنائی یا تیل کسی بھی صورت میں صحت کے لئے اچھے نہیں، خاص طور پر سیچوریٹڈ فیٹس انتہائی نقصان دہ ہیں۔ اگر زیتون کے تیل، کاڈ لیور آئل، سن فلاور آئل یا ڈرائی فروٹس سے پیدا ہونے والی چکنائی استعمال کی جائے تو متوازن طریقے سے اس کا استعمال صحت کیلئے مفید ہے لیکن ان کا زیادہ استعمال بھی کیلوریز میں اضافہ کرے گا، نتیجتاً وزن بڑھے گا اور چربی کی مقدار بھی بڑھے گی۔تناو¿ یا ذہنی دباو¿ بھی وزن میں اضافے کا باعث بنتا ہے، ذہنی تناو¿ ایک تو ہارمونل بیلنس کو ہی خراب کر دیتا ہے جو موٹاپے کی ایک بڑی وجہ ہے، اس کے علاوہ تناو¿ کی حالت میں انسان زیادہ کھانا کھاتا ہے جو چربی بڑھنے کی ایک بڑی وجہ ہے۔ اسی طرح اگر آپ کی نیند بہت کم یا ایک خاص حد سے زیادہ ہے تو یہ بھی آپ کے جسم میں چربی کی مقدار بڑھانے کی ایک بڑی وجہ ہے۔ جو لوگ رات میں 5 گھنٹے یا اس سے کم سوتے ہیں، ان میں موٹاپے کا امکان 30 فیصد بڑھ جاتا ہے، اسی طرح جو لوگ 8 گھنٹے سے کم سوتے ہیں ان میں بھی وزن بڑھنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔پیٹ کے گرد چربی جمع ہونے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ آپ ایپل شیپڈ ہیں، ایپل شیپڈ خواتین میں ویسے ہی پیٹ میں چربی بڑھنے کا رجحان زیادہ ہوتا ہے اور اگر احتیاط نہ کی جائے تو یہ صورتحال خطرناک ہو سکتی ہے۔پیٹ کی چربی کم کرنے کیلئے کچھ سادہ باتوں پر عمل ضروری ہے، اگر انہیں چند الفاظ میں بیان کیا جائے تو ترجیح اور اہمیت کے لحاظ سے یہ ترتیب کچھ یوں بنے گی، نقصان دہ چکنائی سے مکمل پرہیز، کاربوہائیڈریٹس کا کم استعمال، کھانے کے فوراً بعد پانی کا کم ترین استعمال، دن میں تین بار اچھی ورزش، سبزیوں اور پھلوں کا زیادہ استعمال، بھرپور نیند، تناو¿ سے نجات اور کانسٹی پیشن سے نجات۔ اس ترتیب پر عمل کرنے سے پیٹ کی چربی کو کافی حد تک کم کرنا ممکن ہے۔
پیٹ کی بڑھتی چربی خطر ناک بیماریوں کا ۔۔۔۔۔۔۔۔
30
اپریل 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں