ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

سزائے موت پر عملدرآمد روکا جائے، صولت مرزا کا چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کو خط

datetime 30  اپریل‬‮  2015 |

کراچی (نیوز ڈیسک)ذرائع کے مطابق شاہد حامد قتل کیس میں سزائے موت پانے والے صولت مرزا نے موقف اختیار کیا ہے کہ شاہد حامد قتل کیس مکمل خاتمے کی حالت میں نہیں بلکہ اس کی ازسر نو سماعت ان کے مچھ جیل میں ریکارڈ کرائے گئے بیان کی روشنی میں ہونی چاہیے۔صولت مرزا نے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کو مچھ جیل میں وڈیو پر ریکارڈ کرائے گئے اپنے نئے بیان کے تحت نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ چلانے، مقدمے کے فیصلے تک پھانسی پر عمل درامد روکنے، اہلیہ کوجنوبی افریقہ سے قتل کی دھمکیاں دینے والوں کوگرفتار کرکے پاکستا ن لانے سے متعلق متعدد خطوط چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کو لکھے ہیں تاہم ان کے قانونی ماہرین سندھ ہائیکورٹ کے جواب کا جائزہ لے رہے ہیں کہ اس کی روشنی میں کیا چارہ جوئی کی جاسکتی ہے۔سندھ ہائی کورٹ نے صولت مرزا کے خطوط پر صولت مرزا اور ان کے وکیل کو قانونی طریقہ کار کے مطابق چارہ جوئی کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ محکمہ داخلہ سندھ نے صولت مرزا کی جے ائی ٹی رپورٹ وفاقی وزارت داخلہ کو ارسال کردی۔ نجی ٹی وی کے مطابق صولت مرزا نے کے ای ایس سی کے ایم ڈی شاہد حامد کے قتل سمیت دیگر تمام الزامات سے متعلق بیان مجسٹریٹ کے سامنے ریکارڈ کرادیا، جے ا ئی ٹی رپورٹ 8 سے 10 صفحات پر مشتمل ہے، صولت مرزا نے جووڈیو بیان دیا تھا وہی مجسٹریٹ کے سامنے دہرایا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…