پشاور ( نیوز ڈیسک) پشاور میں بارش سے متاثرہ علاقوں میں تین دن بعد بھی بجلی بحال نہ ہوسکی ، پانی کی شدید قلت نے طوفان کے ہاتھوں پریشان حال لوگوں کی زندگی اجیرن بنا دی ، حکومتی دعووں کے باوجود متاثرین کو تاحال امداد نہیں مل سکی۔ طوفان آیا گزر گیا ، تباہی و بربادی پھیلے تین روز گزر گئے لیکن متاثرین کی مشکلات جوں کی توں ہیں۔ تباہ حال واحد گڑھی ، بدھو ثمرباغ ، پخہ غلام ، خزانہ اور ملحقہ علاقوں میں اب تک بجلی بحال نہ ہو سکی ، بجلی غائب ، پانی ناپید ، تباہ حال لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ، متاثرین کا کوئی پرسان حال نہیں ، حکومتی دعووں کے باوجود بیشترعلاقوں میں امدادی کارروائیاں تاحال شروع نہ ہو سکیں جبکہ مشکلات میں گھرے متاثرین کو ابھی تک حکومتی امداد بھی نہ مل پائی۔ واحد گڑھی میں لوگ اپنی مدد ا?پ کے تحت گھروں ، دیواروں اور منہدم چھتوں کا ملبہ اٹھا رہے ہیں۔ دوسری طرف ضلعی انتظامیہ کی جانب سے طوفان سے ہونیوالے مالی نقصانات کا تخمینہ ابھی تک نہیں لگایا جاسکا تاہم وزیر اعلیٰ کی جانب سے فصلوں اور مکانات کے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے ڈی جی پی ڈی ایم اے کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ ادھر ضلعی انتظامیہ نے ممکنہ بارشوں اور سیلاب کے خطرے کے پیش نظر پشاور کی 59 یونین کونسلوں کو حساس قرار دیا ہے اور مکینوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔