اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے فیصلے کی اعلانیہ خلاف ورزی کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے انتخابی ٹریبونل نے اپنا اجلاس منعقد کیا اور مارچ 2013ءمیں ہوئے پارٹی کے داخلی انتخابات میں مبینہ بے قاعدگیوں کے حوالے سے دائر کی گئی مختلف درخواستوں کی سماعت کی۔ ٹریبونل سے قریبی ذرائع نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ عمران خان کی جانب سے جمعہ کے روز باضابطہ طور پر جاری کیے گئے ایک نوٹیفکیشن کے باوجود جس میں اس ٹریبونل کو تحلیل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا پی ٹی آئی کے انتخابی ٹریبونل نے ریٹائرڈ جسٹس وجیہہ الدین احمد کی سربراہی میں کراچی میں اجلاس کا فیصلہ کیا۔پی ٹی آئی کی ہائی کمان اور اس انتخابی ٹریبونل کے درمیان جاری سرد جنگ گزشتہ سال اس وقت شروع ہوئی جب انتخابی ٹریبونل نے پارٹی کے داخلی انتخابات میں مبینہ بے قاعدگیوں کے حوالے سے درخواستوں کی سماعت شروع کی اور ان انتخابات کو ’ناقص‘ قرار دیا تھا۔ ٹریبونل کی جانب سے لیا گیا ایک اور اہم فیصلہ یہ تھا کہ اس نے 2013ءمیں پارٹی کے داخلی انتخابات میں منتخب ہونے والے عہدوں کی مدت چار سال سے کم کرکے دو سال کردی تھی۔ ٹریبونل کے احکامات کی عدم تعمیل پر پی ٹی آئی کے سربراہ کو طلب کرنے کے بعد عمران خان نے ایک عوامی بیان کے ذریعے اس ٹریبیونل کو تحلیل کرنے کا اعلان کیا تھا۔پی ٹی آئی کے ایک ترجمان نے اعلان کیا تھا کہ عمران خان اکیس اپریل کو ٹریبونل کے سامنے رضاکارنہ طور پر پیش ہوں گے، تاہم انہوں نے ایسا نہیں کیا، حالانکہ وہ اس روز کراچی میں موجود تھے۔دس اپریل کو جاری کیے گئے اپنے تازہ ترین حکم میں ٹریبونل نے پی ٹی آئی کے چیئرمین کے اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا تھا جس میں انہوں نے پارٹی کے سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین سمیت سابق عہدے داروں کو نئے انتخابات تک نگران کے طور پر کام کرنے کی ہدایت کی تھی، جو بے قاعدگیوں کے الزامات کا سامنا کررہے تھے۔