جمعرات‬‮ ، 06 فروری‬‮ 2025 

کراچی ،ترقی پسند دانشور قاتلانہ حملے میں ہلاک

datetime 24  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوزڈیسک )کراچی سے تعلق رکھنے والی دانشور سبین محمود ایک قاتلانہ حملے میں ہلاک ہو گئیں جنہوں نے دی سیکنڈ فلور کے نام سے کراچی میں ایک گوش گفتگو قائم کیا تھا۔سبین دی سیکنڈ فلور سے اپنی والدہ کے ساتھ جا رہی تھیں جہاں جبری طور پر لاپتہ کیے جانے والے بلوچ افراد کی بازیابی کے لیے سرگرم ماما قدیر کے ساتھ ایک مجلس کا اہتمام کیا گیا تھا۔اطلاعات کے مطابق سبین نو بجے کے قریب دی سیکنڈ فلور سے نکلیں اور ا±ن کے ساتھ ا±ن کی والدہ تھیں جب ان پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہو گئیں اور ہسپتال پہنچ کر دم توڑ دیا۔سبین محمود نے اب سے دو گھنٹے قبل اپنے انسٹا گرم اکاو¿نٹ پر ایک تصویر جاری کی جس میں اس مجلس جس کا عنوان’Unsilencing Balochistan Take 2 تھا جس کے شرکا ماما قدیر، فرزانہ مجید اور میر محمد علی تالپور تھے۔پاکستانی ٹوئٹر پر سبین محمود کا نام اس وقت سب سے اوپر ٹرینڈ کر رہا ہے اور ہزاروں افراد اس کے بارے میں اپنے تبصرے شیئر کر رہے ہیں جن میں غم، غصے کا اظہار کیا جا رہے۔مصنفہ کاملہ شمسی نے اپنی ٹویٹ میں لکھا’دو سال قبل میں نے سبین سے کہا تھا کہ اسے احتیاط کرنے کی ضرورت ہے اور انہوں نے جواب دیا ’کسی کو تو لڑنا ہے‘۔ الوداع میری دوست آپ ہم میں سے بہترین تھیں۔‘

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…