اسلام آباد (نیوزڈیسک)وفاقی وزیر قانون و انصاف و انسانی حقوق سینیٹر پرویز رشید نے واضح کیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کا اپنا دائرہ اختیار ہے، جوڈیشل پالیسی پر عملدرآمد کےلئے وزارت مداخلت نہیں کر سکتی۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران فرحانہ قمر کے سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد کی سول کورٹس میں ایک سال سے زائد زیر التواءکیسز سے متعلق سوال کے حوالے سے وزارت قانون کے پاس ایسی کوئی معلومات نہیں ہیں، ہم نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے معلومات طلب کیں اور یادداشت ارسال کی، رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ و ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز ایسٹ اینڈ ویسٹ اسلام آباد سے معلومات کی فراہمی کے لئے استدعا کی ہے۔ وفاقی وزیر سینیٹر پرویز رشید نے بتایا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد خواتین و بچوں کی فلاح و بہبود کے لئے صوبائی حکومتیں فنڈز مختص کرتی ہیں، فنڈز کی تفصیل کے لئے صرف پنجاب کی حکومت نے جواب دیا ہے، خیبرپختونخوا نے دو خط لکھے جانے کے باوجود جواب نہیں دیا، اراکین قومی اسمبلی اپنے حلقہ کے ایم پی ایز کے ذریعے صوبائی حکومتوں پر دباﺅ ڈالیں۔ پرویز رشید نے بتایا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی سطح پر خواتین اور بچوں کی فلاح و بہبود کے لئے مختص کردہ فنڈز میں سے مرکز خاندانی تحفظ و بحالی برائے خواتین اسلام آباد کے لئے 2010-11ءمیں 4.755 ملین روپے، 2011-12ءمیں 10.282 ملین روپے، 2012-13ءمیں 8.501 ملین روپے، 2013-14ءمیں 6.909 ملین روپے اور 2014-15ءمیں 10.175 روپے کے فنڈز مختص کئے گئے، قومی مرکز برائے تحفظ بچگان اسلام آباد کے لئے 2010-11ءمیں 4.726 ملین روپے، 2011-12ءمیں 6.389 ملین روپے، 2012-13ءمیں 6.697 ملین روپے، 2013-14ءمیں 8.793 ملین روپے اور 2014-15ءمیں 9.532 روپے کے فنڈز مختص کئے گئے، مرکز بہبود و ترقی خواتین اسلام آبادکے لئے 2010-11ءمیں 4.919 ملین روپے، 2011-12ءمیں 5.600 ملین روپے، 2012-13ءمیں 6.400 ملین روپے، 2013-14ءمیں 16.400 ملین روپے اور 2014-15ءمیں 23.300 ملین روپے کے فنڈز مختص کئے گئے۔ سپیکر نے کہا کہ ایک دفعہ پھر صوبوں کو یاد دہانی کرائی جائے۔ پرویز رشید نے کہا کہ آج اس حوالے سے صوبوں کو خط ارسال کر دیا جائے گا۔