اسلام آباد (نیوزڈیسک ) عام انتخابات 2013 میں دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کرنے والے جوڈیشل کمیشن نے (ن )لیگ ، ایم کیو ایم سے الزامات پر جواب طلب کرتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں کو 25 اپریل تک تمام شواہد جمع کرانے اور پیر سے باقاعدہ سماعت شروع کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ جمعرات کو چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں جسٹس اعجاز افضل ، جسٹس امیر ہانی مسلم پر مشتمل 3 رکنی جوڈیشل کمیشن نے سماعت شروع کرتے ہوئے اب تک جمع کرائی گئی دستاویزات کا جائزہ بھی لیا ، کمیشن نے فریقین سے کہا کہ اضافی شواہد کے ساتھ ساتھ فریقین جن افراد کو بطور گواہ طلب کرنا چاہتے ہیں ان کے نام بھی 25 اپریل تک جمع کرا دیں ، چیف جسٹس ناصر الملک نے کہا کہ اگر ہفتے کے بعد بھی کوئی دستاویز جمع کرانا ضروری ہوا تو اس معاملے کو دیکھیں گے ، اس موقع پر تحریک انصاف کے وکیل نے گواہوں کی فہرست جمع کرا دی ¾ مہاجر قومی موومنٹ کے وکیل حشمت حبیب نے کہا کہ ان کے موکل نے اضافی گزارشات کمیشن میں جمع کرا دی ہیں ، چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کی گزارشات میں مخصوص شواہد نہیں ہیں ، وکیل نے کہا کہ پارٹی نے کراچی کے 27 حلقوں میں انتخابات میں حصہ لیا ¾ پارٹی اور اس کے ووٹرز کو ہراساں کیا گیا ، چیف جسٹس نے تحریک انصاف کے وکیل عبدالحفیظ پیرزادہ سے استفسار کیا کہ نادرا کی رپورٹ میں اعداد و شمار اور نتائج موجود ہیں ، کیا آپ نے رپورٹس کا جائزہ لیا ہے؟ ۔ عبدالحفیظ پیرزادہ نے کہا کہ نادرا کی رپورٹس میں بے قاعدگیوں کو تسلیم کیا گیا ہے ، ہم نے 38 حلقوں کا ریکارڈ سیل کرنے کی درخواست کی ¾ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے الیکشن کمیشن کا جواب پڑھ لیا ہے جس پر عبدالحفیظ پیرزادہ نے کہا کہ انہوں نے الیکشن کمیشن کا جواب پڑھ لیا ہے ¾ الیکشن کمیشن نے جوڈیشل کمیشن میں شق وار جواب نہیں دیا ، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ منظم دھاندلی کا ڈیزائن کیا تھا ، کس نے دھاندلی کا پلان بنایا اور کس نے اس پر کام کیا ، وکیل نے کہاکہ مسلم لیگ( ن) نے رات 11 بجے اپنی جیت کا اعلان کیا تھا ، کمیشن نے جماعت اسلامی کی درخواست پر ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کی درخواست پر مسلم لیگ (ن )کو نوٹس جاری کر دیا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ نوٹس جاری کرنے کا مقصد دونوں جماعتوں کو جواب جمع کرانے کیلئے وقت دینا ہے ¾ دونوں جماعتوں کے جواب آجائیں تو کمیشن کی کارروائی آگے بڑھانے کا طریقہ کار طے کرینگے ، کمیشن نے تحریک انصاف کی درخواست پر گواہوں کو طلب کرنے کی استدعا موخر کر دی ، چیف جسٹس نے کہا کہ ابھی تحریک انصاف کی درخواست کو پذیرائی نہیں دے رہے ، تحریک انصاف کی درخواست پر بعد میں جائزہ لینگے ، تمام گواہوں کی حتمی فہرست آجائے تو درخواستوں کا جائزہ لینگے ، تمام سیاسی جماعتوں سے ثبوت اور شواہد آنے کے بعد کمیشن کی باقاعدہ کارروائی کا آغاز پیر سے کرینگے ۔