ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

”پاکستان کے سعودی عرب کےساتھ خصوصی قریبی تعلقات تھے “وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے بیان نے سب کو چونکادیا

datetime 20  اپریل‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوزڈیسک )وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ یمن کے معاملے پر پاکستان اور ترکی مصالحتی کردار ادا کررہے ہیں ۔دونوں گروپس کو مذاکرات کی میز پر لانا چاہتے ہیں ۔خلیجی ممالک سے پاکستانیوں کی بے دخلی کا امکان نہیں ہے۔گناہ گار آدمی ہوں۔ حرمین شریفین کا دفاع کر تے ہوئے مرنے کےلئے تیار ہوں ۔پاکستان کے سعودی عرب کےساتھ خصوصی قریبی تعلقات تھے ۔ برقرار رکھنا چاہتے ہیں ۔ حوثیوں کی مذمت کرتے ہیں۔حکومت کی برطرفی کی کسی مسلح گروپ کو اجازت نہیں ہونی چاہیے امریکہ کے دورہ کے اختتام پر میڈیا سے بات چیت کے دور ان ایک صحافی کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہاکہ یمن کے تنازعے میں پاکستان کے مو ¿قف کی بناءپر مشرقِ وسطیٰ میں کام کرنے والے پاکستانی ورکروں کو وہاں سے نکلنے پر مجبور نہیں کیا جائےگا۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ پاکستان اور سعودی عرب نے 1982ءمیں ایک فوجی معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت سعودی عرب کو پاکستانی فوجیوں کی خدمات حاصل کرنے کا حقدار قرار دیا گیا تھا انہوں نے کہا کہ یہ انتظامات ایک مختلف مقاصد کے لیے تھے اور اس بارے میں بات کرنا قومی مفاد میں نہیں ہے۔“اسحاق ڈار نے کہا کہ ”خدا نہ کرے ہم ایسا تاثر پیدا نہیں کرنا چاہتے ہیں کہ ہم سعودی عرب کے ساتھ نہیں ہیں۔ میں ایک گناہ گار بندہ ہوں تاہم میں حرمین شریفین کا دفاع کرتے ہوئے مرنے کے لیے تیار ہوں۔“ایک سوال کے جواب میں وزیر خزانہ نے کہاکہ یمن کے تنازعے پر روشنی ڈالی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ اس مالی سال کے آخر تک غیرملکی زرِمبادلہ کے ذخائر 18.5 ارب ڈالرز کی ریکارڈ سطح تک پہنچ جائیں گےایک صحافی نے یاد دلایا کہ غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں سب سے بڑا حصہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا ہے، جنہوں نے گزشتہ نو مہینوں کے دوران 13.3 ارب ڈالرز کی ریکارڈ رقم بھیجی ہے تاہم سعودی عرب فوجیوں کو بھیجنے سے پاکستان کے انکار کی وجہ سے کچھ عرب ملکوں میں پاکستانی ورکروں کو ملک بدر کرنے کی دھمکی دی جارہی ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ مجھے کافی حد تک یقین ہے کہ ہمیں اس صورتحال کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ یمن کے معاملے پر پارلیمنٹ کی قرارداد سے کچھ عرب ملکوں کو غلط فہمی ہوئی تھی تاہم ہم نے اپنا مو ¿قف واضح کردیا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سعودی عرب کے ساتھ خصوصی قریبی تعلقات تھے اور ہم ان تعلقات کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔وزیر خزانہ نے کہاکہ سعودی عرب کی علاقائی سالمیت کو کسی قسم کا خطرہ لاحق ہوا تو پاکستان اس کے شانہ بشانہ کھڑا ہوگا۔ ہم حوثیوں کی مذمت کرتے ہیں اور صدر عبدالرب المنصور ہادی کی بحالی کی حمایت کرتے ہیںان کی حکومت کی برطرفی کی کسی مسلح گروپ کو اجازت نہیں ہونی چاہیے۔“وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان اور ترکی مصالحتی کردار ادا کررہے ہیں، اور دونوں گروپس کو مذاکرات کی میز پر لانا چاہتے ہیں۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…