جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کی جانب سے دی گئی سزاوں پر عمل درآمد روک دیا

datetime 16  اپریل‬‮  2015 |

 

اسلام آباد(نیوزڈیسک )سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کی جانب سے دی گئی سزاو¿ں پر عمل درآمد فوری طور پر روک دیا ہے۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 17 رکنی فل کورٹ بینچ نے 18 ویں و21 آئینی ترامیم اور فوجی عدالتوں کے قیام کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران عاصمہ جہانگیر نے موقف اختیار کیا کہ فوجی عدالتوں کا قیام موجودہ عدالتی نظام پر عدم اعتماد کا اظہار ہے۔ یہ عدالتیں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ اگر کوئی بھی قانون بنیادی انسانی حقوق اور آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ہو تو سپریم کورٹ پارلیمنٹ کی طرف سے بنائے گئے کسی بھی قانون کو کالعدم قرار دے سکتی ہے۔ وفاق کی جانب سے جوابی دلائل میں کہا گیا کہ آرمی ایکٹ کے تحت سزا پانے والوں کے پاس اپیل کا حق ہے، آئینی ترمیم کو کسی عدالت میں چیلنج نہیں کیا جاسکتا اس لئے ان درخواستوں کو خارج کیا جائے۔چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیا کہ ہمارے علم میں نہیں کہ فوجی عدالتوں میں کیا کارروائی ہورہی ہے، عدالت نے فوجی عدالتوں کے حوالے سے نوٹس جاری کئے، پھر بھی سزائیں سنا دی گئیں۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ فوجی عدالتوں کی آئینی حیثیت عدالت میں چیلنج ہے، ملزمان کو سزائے موت سنائی گئی ہے جو معمولی سزا نہیں۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ شیخ لیاقت حسین کیس میں پہلے بھی فوجی عدالتوں کو غیر آئینی قرار دے چکی ہے، ماضی میں جب فوجی عدالتوں کے خلاف فیصلہ دیا گیا تو اس وقت تک 2 افراد کو پھانسی دی جاچکی تھی، کیا گارنٹی ہے کہ اچانک پتا چلےکہ اپیل خارج ہونےکےبعد پھانسی دی جارہی ہے۔ فوجی عدالتوں کے قیام سے متعلق فیصلہ آنے تک سزاو¿ں پرعمل درآمد روکا جائے۔ عدالت عظمیٰ نے فوجی عدالتوں کی جانب سے دی گئی سزاو¿ں پر عمل درآمد فوری طور پر روکتے ہوئے مزید سماعت 22 اپریل تک ملتوی کردی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…