لاہور (نیوز ڈیسک)لاہور ہائیکورٹ نے ڈی سی او کی جانب سے غیرقانونی طور پر 12افراد کی نظربندی کے حکم کو کالعدم کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ ڈی سی او لاہور کو شہریوں کو بلاوجہ تنگ کرنے علاوہ کوئی کام نہیں آتا۔ دورکنی بنچ نے نوازپارک ہربنس پورہ کے رہائشی محمد فاروق سمیت 12افراد کی نظربندیوں کے خلاف درخواست پر سماعت کی، درخواست گزاروں کے وکیل کی طرف سے موقف اختیارکیا کہ مسجد کے تنازع پر ڈی سی او نے 10 فروری کو ان افراد کوٹھوس وجوہات کے بغیر نظربند کردیا جبکہ 13 فروری کو ان افراد کے درمیان راضی نامہ ہوگیا۔ ضلعی انتظامیہ کومصالحت نامہ پیش کرنے کے باوجود انہیں رہا کرنے کی بجائے نظربندی میں غیرقانونی طور پر مزید توسیع کردی گئی، انہوں نے مزید موقف اختیار کیا کہ نظربند افراد کے خلاف کسی بھی تھانہ میں کوئی مقدمہ درج نہیں ہے ،ڈی سی او لاہور کا عملہ نظربندیوں کا حکم واپس لینے کے لئے بھاری رشوت مانگ رہا ہے ، انہوں نے استدعا کی کہ ہائیکورٹ غیرقانونی نظربندی کا حکم کالعدم کرے، سرکاری وکیل کی طرف سے بتایا گیا کہ ان افراد کو نقص امن کے خطرے کے پیش نظر نظربند کیا گیا ہے ، دو رکنی بنچ نے 12شہریوں کی نظربندی کے احکامات کالعدم کرتے ہوئے قرار دیا کہ ڈی سی او لاہور کو شہریوں کو بلاوجہ تنگ کرنے علاوہ کوئی کام نہیں آتا، ضلعی انتظامیہ کوغیرقانونی نوٹیفکیشنز جاری کرنے کے علاوہ بھی کوئی کام بھی کرنا چاہیے۔