اسلام آباد(نیوز ڈیسک) یمن معاملے میں سعودی عرب کی درخواست پر پاکستانی پارلیمان کے فیصلے پر متحدہ عرب امارات کے وزیرکے ہتک آمیزبیان کا جواب دینے پر وزیراعظم نواز شریف اور وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کے درمیان پائی جانیوالی دوریاں مزید بڑھ گئی ہیں اور بتایاگیاہے کہ حکومت نے نئے وزیرداخلہ کیلئے سوچ بچار شروع کردی ہے تاہم وزیراعلیٰ پنجاب چاہتے ہیں کہ اس معاملے کو ٹھنڈا کرکے فی الحال یونہی معاملات چلنے دیئے جائیں۔ ذرائع کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیرکے بیان پر کسی حکومت عہدیدار نے بروقت باضابطہ موقف نہیں دیاجس پر چوہدری نثار علی خان میدان میں آگئے اور اماراتی وزیرکے بیان کو مضحکہ خیزقراردیتے ہوئے سفارتی آداب کی بھی خلاف ورزی قراردیدیاجبکہ وہ خود پانچ روز جاری رہنے والے اجلاس میں دکھائی نہیں دیئے۔چوہدری نثار علی خان کے بیان اور ملک میں پائی جانیوالی چہہ مگوئیوں کے خاتمے کے لیے خود وزیراعظم کو بیان دیناپڑا اور متعلقہ ذمہ داران اْن کے دائیں بائیں موجودرہے۔ذرائع نے بتایاکہ وزیراعظم اور وزیرداخلہ کے درمیان دھرنے کے دنوں میں پیداہونیوالے اختلافات کی وجہ سے پارٹی کے اندر بھی دورائے پائی جاتی ہیں ، کچھ لوگ چوہدری نثار علی خان کے ساتھ کھڑے ہیں تو کچھ وزیراعظم کاساتھ دینے پر مجبور ہیں۔
یمن کی صورتحال پر بلائے جانیوالے مشترکہ اجلاس میں چوہدری نثار علی خان کے علاوہ وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق بھی غائب رہے لیکن وزیردفاع خواجہ آصف اس دوران کافی سرگر م اور پی ٹی آئی پر برہم دکھائی دیئے۔
ذرائع کاکہناتھاکہ وزیراعظم نے نئے وزیرداخلہ کیلئے سوچ بچار شروع کردی ہے تاہم اْن کے بھائی اور وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف چاہتے ہیں کہ معاملات کو یونہی آگے بڑھنے دیں ، اس وقت ملک کوکئی چیلنجز درپیش ہیں اور حکومت کو کوئی بھی نیا مسئلہ کھڑاکرنے سے گریز کرناچاہیے۔ یادرہے کہ اس سے قبل بھی وزیراعلیٰ پنجاب دونوں شخصیات میں صلح کراچکے ہیں۔
اماراتی وزیرکا بیان ، جواب دینے پر وزیرداخلہ اور وزیراعظم کے درمیان دوریاں بڑھ گئیں
14
اپریل 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں