اتوار‬‮ ، 11 مئی‬‮‬‮ 2025 

ڈرون حملے روکنے کے لیے حکومت کو جنگ کا حکم نہیں دیا جا سکتا: سپریم کورٹ

datetime 13  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان کی سپریم کورٹ نے یہ کہہ کر ڈرون حملوں کے خلاف دائر درخواست خارج کر دی کہ وہ حکومت کو ڈرون حملے روکنے کے لیے جنگ کرنے کے احکامات جاری نہیں کرسکتی۔عدالت عظمیٰ نے پیر کو یہ ریمارکس وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں امریکی ڈرون حملوں کو روکنے سے متعلق دائر درخواست پر دیے جسے سید محمد اقتدار حیدر نے دائر کیا تھا۔جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے اس درخواست کی سماعت کی۔درخواست گزار کا موقف تھا کہ قبائلی علاقوں میں امریکی ڈرون حملے جاری ہیں جن میں مشتبہ افراد کے ساتھ ساتھ بےگناہ افراد بھی مارے جار ہے ہیں۔ ا±نھوں نے کہا کہ بےگناہ افراد کی ہلاکت کی ذمہ داری کس پر عائد کی جائے۔ ا±نھوں نے کہا کہ بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ سپریم کورٹ کی بنیادی ذمہ داری ہے۔درخواست گزار کا کہنا تھا کہ اگر ان ڈرون حملوں کو نہ روکا گیا تو پھر کل ان حملوں کا دائرہ وسیع بھی ہوسکتا ہے اور یہ حملے پشاور اور لاہور میں بھی ہوسکتے ہیں۔ سید اقتدار حیدر کا کہنا تھا کہ ڈرون حملے بھی لوگوں کے قتل عام کے مترادف ہے لہذا اس کو روکنے کے لیے عدالت حکومت کو احکامات جاری کرے۔بینچ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یہ درخواست عدالتی دائرہ اختیار یعنی آئین کے آرٹیکل 184 کے زمرے میں نہیں آتی اور ایسے حالات میں کسی طور پر بھی ان حملوں کو روکنے کے لیے حکومت کو جنگ کرنے کے احکامات جاری نہیں کیے جاسکتے۔واضح رہے کہگذشتہ ہفتے اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت کی پولیس کو قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں کے خلاف امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے پاکستان میں کنٹری چیف کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔اسلام آباد پولیس کی طرف سے ابھی تک عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہیں ہوا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں انٹراکورٹ اپیل دائر کریں گے۔اس درخواست پر حکومت کا موقف ہے کہ ان امریکی اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج ہونے کی صورت میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ بارہ روپے


ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…