جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

ڈرون حملے روکنے کے لیے حکومت کو جنگ کا حکم نہیں دیا جا سکتا: سپریم کورٹ

datetime 13  اپریل‬‮  2015 |

اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان کی سپریم کورٹ نے یہ کہہ کر ڈرون حملوں کے خلاف دائر درخواست خارج کر دی کہ وہ حکومت کو ڈرون حملے روکنے کے لیے جنگ کرنے کے احکامات جاری نہیں کرسکتی۔عدالت عظمیٰ نے پیر کو یہ ریمارکس وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں امریکی ڈرون حملوں کو روکنے سے متعلق دائر درخواست پر دیے جسے سید محمد اقتدار حیدر نے دائر کیا تھا۔جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے اس درخواست کی سماعت کی۔درخواست گزار کا موقف تھا کہ قبائلی علاقوں میں امریکی ڈرون حملے جاری ہیں جن میں مشتبہ افراد کے ساتھ ساتھ بےگناہ افراد بھی مارے جار ہے ہیں۔ ا±نھوں نے کہا کہ بےگناہ افراد کی ہلاکت کی ذمہ داری کس پر عائد کی جائے۔ ا±نھوں نے کہا کہ بنیادی انسانی حقوق کا تحفظ سپریم کورٹ کی بنیادی ذمہ داری ہے۔درخواست گزار کا کہنا تھا کہ اگر ان ڈرون حملوں کو نہ روکا گیا تو پھر کل ان حملوں کا دائرہ وسیع بھی ہوسکتا ہے اور یہ حملے پشاور اور لاہور میں بھی ہوسکتے ہیں۔ سید اقتدار حیدر کا کہنا تھا کہ ڈرون حملے بھی لوگوں کے قتل عام کے مترادف ہے لہذا اس کو روکنے کے لیے عدالت حکومت کو احکامات جاری کرے۔بینچ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ یہ درخواست عدالتی دائرہ اختیار یعنی آئین کے آرٹیکل 184 کے زمرے میں نہیں آتی اور ایسے حالات میں کسی طور پر بھی ان حملوں کو روکنے کے لیے حکومت کو جنگ کرنے کے احکامات جاری نہیں کیے جاسکتے۔واضح رہے کہگذشتہ ہفتے اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت کی پولیس کو قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں کے خلاف امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے پاکستان میں کنٹری چیف کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔اسلام آباد پولیس کی طرف سے ابھی تک عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہیں ہوا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں انٹراکورٹ اپیل دائر کریں گے۔اس درخواست پر حکومت کا موقف ہے کہ ان امریکی اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج ہونے کی صورت میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…