راولپنڈی(نیوز ڈیسک)سانحہ گیارہ کو 3 سال مکمل ہوگئے جس میں پاک فوج کے کرنل سمیت 139 افسران اور جوان شہید ہوئے تھے۔7 اپریل 2012 کو دنیا کے بلند اور سخت ترین محاذ سیاچن کے گیاری سیکٹر میں اچانک ایک بڑا گلیشئیرناردرن لائٹ انفنٹری کی بٹالین ہیڈ کوارٹر پر اگرا اور پوری بٹالین برفانی تودے تلے دب گئی جس کے نتیجے میں پاک فوج کے کرنل سمیت 139 جوان شہید ہوئے۔ پاک فوج کے اس وقت کے ا رمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے عزم کیا کہ وطن کے لئے مشکل ترین محاذ پر تعینات فوجی جوانوں کے جسد خاکی تودے سے نکال کر پورے اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا جائے گا اور اسی مقصد کے لئے سرچ اینڈ ریسکیو اپریشن 2 سال تک جاری رہا جس میں پاک فوج کے 400 سے زائد جوانوں نے دن رات کام کیا جب کہ امریکی ماہرین کے علاوہ جرمن اور سوئس ٹیموں نے بھی پاک فوج کے جوانوں کی معاونت کی۔ترجمان پاک فوج میجر جنرل عاصم باجوہ نے سانحہ گیاری سیکٹرکی تیسری برسی کے موقع پراپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ تین سال قبل اج کے ہی دن دھرتی کے 139 دلیر بیٹوں نے قوم کے کل کو بہتر بنانے کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ قوم ان کی شہادت پر انہیں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔