منگل‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2025 

پاکستان کی 40 فیصد آبادی غذائی کمی کا شکار

datetime 30  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فیصل آباد:(نیوز ڈیسک) زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے شعبہ ایگرانومی کے زیر اہتمام دو روزہ بین الاقوامی ورکشاپ برائے بائیو فورٹیفیکیشن آف سٹیپل کراپ و غذائی کمی کا تدارک کے افتتاحی اجلاس سے خطاب میں کے سائنسدانوں اور ماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت دنیا میں ہر سال 30 ملین افراد غذائی کمی کی وجہ سے لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔ دنیا کی 60 فیصد آبادی فولاد اور دیگر وٹامنز کی کمی کا شکار ہے جس کی وجہ سے صحت کے ساتھ ساتھ کم خوراکی جیسے مسائل بڑھتے جا رہے ہیں۔ ان مسائل پر قابو پانے کے لئے سائنسدانوں کو غذائی اجناس میں مائیکرونیوٹریئنٹس شامل کرنے کے لئے جنگی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا ورنہ آنے والی نسلوں کے اپاہج ہونے اور دنیا بھر میں غذائی عدم استحکام کے شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ ماہرین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہر سال دنیا کی 30 فیصد آبادی زنک جبکہ 30 فیصد آبادی آئیوڈین کی کمی کا شکار ہے جو کہ ماہرین کے لئے ایک چیلنج کی حیثیت رکھتی ہے۔ دنیا بھر میں لوگوں کو غذائی عناصر کے بارے میں بھرپور آگاہی دی جاتی ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں ابھی تک عام آدمی ان چیزوں سے واقف نہیں ہے۔ پاکستان کے زرعی سائنسدانوں اور فوڈ ماہرین کو غذائی اجناس میں ان عناصر کی ملاوٹ کا اہتمام یقینی بنانے کے لئے ایک لائحہ عمل ترتیب دینا ہوگا جسے اپنا کر ملک کی وسیع آبادی کو غذائی کمی اور بیماریوں سے محفوظ رکھا جا سکے۔ ماہرین کے مطابق پاکستان میں 56 فیصد آبادی آئرن کی کمی کا شکار ہے جس پر فوری طور پر قابو پانے کے حوالے سے ٹھوس منصوبہ بندی کرنا ہوگی۔ –

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…