منگل‬‮ ، 30 ستمبر‬‮ 2025 

‘پھانسی سے قبل ویڈیو کا معاملہ اب ’حل نہیں ہو گا

datetime 26  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پاکستان (نیوز ڈیسک) پاکستان کے صوبہ بلوچستان کی مچھ جیل میں پھانسی کے منتظر صولت مرزا کے ایک ویڈیو بیان کی ریکارڈنگ کے بارے میں قائم تحقیقاتی کمیٹی کا نوٹیفیکشن واپس لیا گیا ہے۔

مچھ جیل میں صولت مرزا کے ویڈیو بیان کی ریکارڈنگ کی تحقیقات کے لیے کمیٹی کا نوٹیفیکیشن منگل کو جاری کیا گیا تھا۔

اس نوٹیفیکیشن کے مطابق انسپیکٹر جنرل محکمۂ جیل خانہ جات حکومت بلوچستان کی سربراہی میں قائم چار رکنی کمیٹی کو اس بات کی تحقیقات کرنی تھی کہ آیا اس بیان کی ریکارڈنگ مچھ جیل میں ہوئی ہے یا نہیں۔

واضح رہے کہ مچھ جیل کے حکام نے اس ویڈیو بیان کی ریکارڈنگ کے بارے میں یہ موقف اختیار کیا تھا کہ یہ ریکارڈنگ مچھ جیل میں نہیں ہوئی۔ صوبائی محکمۂ داخلہ کے حکام کے مطابق کمیٹی کو ایک ہفتے میں تحقیقات مکمل کر کے اپنی رپورٹ محکمہ داخلہ کو دینی تھی لیکن بدھ کے روز تحقیقاتی کمیٹی کے نوٹیفیکشن کو سرے سے واپس ہی لیا گیا۔

محکمہ داخلہ کے حکام نے نام ظاہر نہ کرنے پر بتایا کہ چونکہ صولت مرزا کے عدالت سے دوبارہ ڈیتھ وارنٹ جاری ہو چکے ہیں اور یکم اپریل کو ان کی پھانسی کی سزا پر عملدرآمد ہونا ہے اس لیے تحقیقاتی کمیٹی کا نوٹیفیکیشن واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس ویڈیو بیان کی ریکارڈنگ کے حوالے سے حکومت کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

بعض آئینی اور قانونی ماہرین کے مطابق سزائے موت کے کسی قیدی کا بیان ریکارڈ کر نا غیر قانونی اقدام تھا۔

صولت مرزا کی پھانسی سے چند گھنٹے قبل منظر عام پر آنے والی ویڈیو میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین سمیت جماعت کی اہم قیادت پر سنگین الزامات عائد کیے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم گورنر سندھ عشرت العباد کے ذریعے اپنے حراست میں لیے گئے کارکنوں کو تحفظ دیتی ہے۔

ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اور تنظیم کے رہنماؤں نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے انھیں جماعت کو بدنام کرنے کی کوشش قرار دیا۔ الطاف حسین نے اس ویڈیو کے اجرا کے لیے پاکستانی ایجنسیوں کو موردِ الزام ٹھہرایا۔

کراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے صولت مرزا پر کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کے مینیجنگ ڈائریکٹر شاہد حامد اُن کے گارڈ اور ڈرائیور کو قتل کرنے کے جرم میں پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…