بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی نے ارسا حکام کے الاﺅنس روک دیئے

datetime 11  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی نے انڈس ریور سسٹم اتھارٹی ( ارسا ) کو ہدایت کی ہے کہ جب تک سروس رولز وضع نہیں ہو جاتے اس وقت تک افسران کو الاﺅنس اور دیگر اخراجات کی ادائیگی بند کی جائے ۔ ایک رپورٹ کے پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے کنونیئر سید نوید قمر نے ارسا سے متعلق پیرا گراف کی سکروٹنیکے بعد یہ ہدایت جاری کی ہے کہ آڈٹ حکام نے پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کو آگاہ کیا کہ 1992 ءمیں اپنے قیام کے بعد سے ارسا نے اپنے عہدیداروں اور افسران کے لئے سروس قواعد و ضوابط وضع نہیں کئے اتھارٹی اپنے افسران کو مختلف النوع الاﺅنس ادا کر رہی ہے اور بے ضابطگی کر کے گاڑیوں کی خریداری کر رہی ہے ارسا چیئرمین محمد راقب خان نے کمیٹی سے درخواست کی کہ وہ اس ادائیگی کو نہ روکیں اور کہا کہ رولز کی ترتیب کی رہی ہے اور دو تین مہینوں میں یہ مکمل ہو جائے گی تاہم نوید قمر نے کہا کہ انہیں حیرت ہے کہ ارسا ہفتوں میں کیسے رولز وضع کرے گی جبکہ 20 سے اوپر ہو گئے اور رولز اب تک وضع نہیں ہوئے ۔آڈٹ حکام کی رائے تھی کہ کمیٹی یہ ریلیف اتھارٹی کو نہیں دے سکتی ۔ ارسا چیئرمین کا کہنا تھا کہ اتھارٹی نے2000 میں وزارت پانی و بجلی سے رابطہ کیا تھا تاکہ رولز طے کئے جائیں اور 2005 میں کابینہ ڈویژن کو ڈرافٹ بھی بھیجا گیا اور کابینہ ڈویژن نے رولز وضع کرنے کی اجازت اتھارٹی کو دے دی تھی ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…