پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی جانب سے پارلیمانی جماعتوں کے اجلاس میں وزیر اعظم نواز شریف نے بھی شرکت کی جبکہ اس اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔اس اجلاس میں سابق صدر آصف زرداری کی جانب سے وزیر اعظم کو مطالبہ پیش کیا گیا ہے کہ وہ اراکین کو جلد از جلد فنڈز جاری کرنے کہ سفارش کی جبکہ ان کا کہنا تھا کہ اراکین کے فنڈز جاری ہوں گے تو اراکین عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے کام کر سکیں۔اس اجلاس میں وزیر اعظم کے سامنے اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی نے فاٹا میں سینیٹ الیکشن کا معاملہ اٹھایا تو وزیر اعظم کی جانب سے انہیں یقین دلایا گیا ہے کہ فاٹا الیکشن روکنے کا صدارتی آرڈیننس آج ہی واپس لیا جائے گا تاہم وزیر اعظم نے تاحال یہ وعدہ نہیں کیا کہ الیکشن چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب سے قبل ہوں گے یا نہیں۔
اس اجلاس میں وزیر اعظم نواز شریف نے کھانا بھی نہیں کھایا جبکہ وہ پہلے ہی دوسری ملاقات میں جانے کی وجہ سے کھانا نہ کھانے کی اجازت لے چکے تھے۔اس ملاقات کی دلچسپ بات یہ ہے کہ اس تمام اجلاس کے دوران زرداری ہاﺅس کی بجلی بھی بند رہی جبکہ کچھ دیر تک اجلاس میں شریک رہنماءاندھیرے میں مصافحہ کرتے رہے ۔