اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نے سینیٹ کے حالیہ انتخابات میں سینٹ و ڈپٹی چیئیرمین سینٹ کے انتخابات کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ہے اور عدا لت سے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخابات کو روکنے کی استدعا کی گئی ہے۔ پیر کے روز اسلام اباد ہائیکورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر شیریں مزاری نے بذریعہ کونسل بیرسٹر شعیب رزاق کے ذریعے ایک درخواست دائر کی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سینٹ کے حالیہ انتخابات میں فاٹا کے اراکین پارلیمنٹ اپنا حق رائے دہی استعمال نہیں کر سکے آئین کی شق 69 کے مطابق سینٹ کے انتخابات کے لئے 104 ممبران پر مشتمل الیکٹورل پراسیس ہونا ضروری ہے جبکہ فاٹا کے 8 ممبران اپنا حق رائے دہی استعمال نہ کرنے سے ایک صدارتی آرڈیننس کے ذریعے محروم رہے ہیں جس کی بنا پر آئین کے آرٹیکل 60 کے تحت چیئرمین سینٹ و ڈپٹی چیئرمین سینٹ انتخابات نہیں ہو سکتے لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ چیئرمین سینٹ و ڈپٹی چیئرمین سینٹ انتخابات کو روکنے کے لئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو احکامات جاری کئے جائیں۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے فاٹا کے اراکین پارلیمنت کو سینٹ انتخابات سے محروم رکھنے کے لئے ایک صدارتی آرڈیننس جاری کیا گیا جس کی بناءپر ایوان بالا کا ہاﺅس مکمل نہیں ہے چیئرمین سینٹ و ڈپٹی چیئرمین سینٹ انتخابات نہیں ہو سکتے ہیں۔ درخواست میں وفاق چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن آف پاکستان بذریعہ سیکرٹری کو فریق بنایا گیا ہے۔