نئی دہلی (این این آئی) بھارتی حکومت نے پہلگام واقعے کو بنیاد بناکر پاکستان کیساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل ،اٹاری چیک پوسٹ اور واہگہ بارڈر بند کردیا جبکہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کو بند کرنے اور اسلام آباد میں موجود اپنے اہل کاروں کو واپس بلانے کے احکامات جاری کردیئے۔بدھ کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت بھارتی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں پہلگام واقعے کو بنیاد بنا کر پاکستان مخالف کئی فیصلے کئے گئے ۔
کابینہ اجلاس کے بعد ترجمان بھارتی وزارت خارجہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کیساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا گیا ہے جبکہ ،اٹاری چیک پوسٹ اور واہگہ بارڈر کو بھی بند کرنے کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن میں تمام دفاعی، فوجی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دے کر پاکستانی ہائی کمیشن بند کرنے اور بھارتی دفاعی اتاشی سمیت اسلام آباد میں موجود اپنے اہل کاروں کو واپس بلانے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ تمام پاکستانیوں کے بھارتی ویزے کینسل کئے جارہے ہیں، بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں موجود بھارتی شہری یکم مئی تک اٹاری چیک پوسٹ کے راستے واپس آسکتے ہیں۔ ترجمان بھارتی وزارت خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ یکم مئی تک 55سے کم کر کے 30 تک محدود کردیا جائے گا۔ترجمان بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق پاکستانی سارک ویزہ استثنیٰ پروگرام کے تحت بھارت کا سفر نہیں کرسکیں گے، سارک سکیم کے تحت جو بھی ویزے جاری کئے گئے ہیںوہ منسوخ سمجھے جائیں گے، سارک سکیم کے تحت بھارت میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹے میں واپس جانا ہوگا۔