پشاور(این این آئی)دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں گزشتہ روز ہونے والے خودکش حملے کی تحقیقات مزید تیز کر دی گئی ہیں۔ذرائع کے مطابق خودکش حملہ آور کے اعضاء کے نمونے شناخت کیلئے نادرا کو ارسال کر دیے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ٹیموں نے مختلف مقامات سے سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کر لی ہیں۔ذرائع کے مطابق مولانا حامدالحق مسجد سے گھر کیلئے نکلے تو سیڑھیوں کے قریب حملہ آور ان سے ملا، خودکش حملہ آور سیڑھیوں تک کیسے پہنچا تفتیشی ٹیمیں اس معاملے کی کھوج لگا رہی ہیں۔
اس حوالے سے آئی جی کے پی ذوالفقار حمید کا کہنا تھا دارالعلوم حقانیہ میں ہونے والے خودکش حملے کی تحقیقات 3 زاویوں سے جاری ہیں، سی ٹی ڈی سمیت مختلف ادارے تیزی سے تحقیقات کر رہے ہیں۔آئی جی کے پی ذوالفقار حمید نے کہاکہ خیبر پختونخوا میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی ہے، حملے میں ملوث دہشتگردوں کو ہر صورت گرفتار کر کے سزا دلائی جائے گی۔یاد رہے کہ گزشتہ روز نوشہرہ میں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں نماز جمعہ کے بعد ہونے والے خودکش دھماکے میں سربراہ جے یو آئی (س) اور مدرسے کے نائب مہتمم مولانا حامد الحق سمیت 8 افراد شہید ہوئے تھے۔
واقعہ کا مقدمہ مولانا حامد الحق حقانی کے بیٹے عبدالحق ثانی کی مدعیت میں سی ٹی ڈی مردان میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا ہے جس میں انسداد دہشتگردی اور قتل سمیت دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔سی ٹی ڈی کی جانب سے خودکش بمبار کی شناخت میں عوام سے مدد کی اپیل کی گئی ہے اور اطلاع دینے والے کے لیے 5 لاکھ روپے انعام کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔