لاہور (ا ین این آئی) پاکستان تحریک انصاف کی اسیر رہنما و سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ ہمارے 5ہزار 700کارکن جیلوں میں ہیں۔عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جیلوں میں بند کارکنوں کی تکلیف بہت زیادہ ہے، ان میں 40فیصد دیہاڑی دار ہیں، ہماری کوئی ڈیمانڈ نہیں صرف ہمارے کارکنوں کو چھوڑ دیں۔یاسمین راشد نے کہا کہ خالد خورشید کے ساتھ بہت زیادتی کی گئی، انسانی حقوق کی پامالی کا کوئی حساب نہیں رہا، پوری دنیا میں ہم بے عزت ہو رہے ہیں، ہم یہ امید رکھتے ہیں کہ سیاستدان اکٹھے ہوئے ہیں تو سمجھداری کی بات کریں گے، بانی پی ٹی آئی سمیت سیاسی قیدیوں کو نکالیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماے لیے سب سے اہم جمہویت ہے، جمہوریت احتجاج کا حق دیتی ہے، ہم آپس میں گفتگو کرکے ملک کو پروان چڑھائیں، جس کو یہ برگر پارٹی کہتے تھے اس نے ماریں کھائی ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں ملٹری کورٹس کو نہیں مانتی، سولین کا ٹرائل سول کورٹس میں ہونا چاہئے، پاکستان اس نہج پر پہنچ گیا ہے کہ غریب مر رہے ہیں، ہم سیاسی، سماجی اور معاشی طور پر مرگئے ہیں، ہم اگلی نسل کے لیے کیا چھوڑ کر جا رہے ہیں۔یاسمین راشد نے کہا کہ 9مئی اور 26نومبر کی جوڈیشل انکوائری ہونی چاہئے، اگر غلطی ہوئی تو سزائیں دیں احجاج کہیں بھی ہو سکتا ہے، لوگوں نے اس وجہ سے ری ایکٹ کیا عمران خان کو رینجرز نے پکڑا تھا، 26کو ہماے کارکن مارے گئے غریب اور امیروں کے بچے مارے گئے۔انہوں نے کہا کہ صحت اور تعلیم کے لیے کچھ نہیں ہو رہا، صحت کارڈ لوگوں کے لیے بڑی سہولت تھی، 42لاکھ خاندان یہ سہولت لے چکے تھے، یہ کارڈ صرف اس لیے ختم کیا کہ بانی پی ٹی آئی کا نام نہ چلے۔