جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

عزم استحکام آپریشن کے تحت افغانستان میں بھی کارروائی کرسکتے ہیں، خواجہ آصف

datetime 28  جون‬‮  2024
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاہے کہ عزم استحکام آپریشن کے تحت افغانستان میں بھی کارروائی کرسکتے ہیں،ضرورت محسوس ہوئی تو ٹی ٹی پی کی سرحد پار نشانہ بنائیں گے،پاکستان کی سالمیت سے بڑی کوئی بات نہیں ہے،عزم استحکام کے خدوخال پارلیمنٹ میں زیر بحث لائیں گے،چینی قیادت پاکستان کے سیکورٹی انتظامات سے مطمئن ہے،امریکہ کے اپنے الیکشن میں دھاندلی کے الزام لگتے ہیں،کیا امریکہ کا پاکستان کے انتخابات پر سوال اٹھانا بنتا ہے،عمران خان آمادگی دیں تو مذاکرات کا طریقہ کار بھی طے ہوجائے گا،عمران خان آمادگی دیں تو مذاکرات کا طریقہ کار بھی طے ہوجائے گا،عمران خان کی رہائی کا معاملہ عدالت میں ہے،سیاسی بنیاد پر کسی کو جیل میں رکھنے کا حامی نہیں۔امریکی نشریاتی ادارے کو دئیے گئے انٹرویو میںانہوںنے کہاکہ عزم استحکام آپریشن کے تحت افغانستان میں بھی کارروائی کرسکتے ہیں۔

ضرورت محسوس ہوئی تو ٹی ٹی پی کی سرحد پار نشانہ بنائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں ہونے والی حالیہ دہشتگردی کا منبع افغانستان میں ہے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کی سالمیت سے بڑی کوئی بات نہیں ہے،افغانستان کی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال ہورہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ کس قانون کے تحت افغانستان پاکستان میں دہشت گردی برآمد کررہا ہے،اسی قانون کے تحت پاکستان افغانستان میں کارروائی کرے گا۔ انہوںنے کہاکہ ٹی ٹی پی افغانستان میں طالبان کی پناہ میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ وزیر دفاع نے کہاکہ ٹی ٹی پی مقامی ڈھانچہ اور پناہ گاہیں بھی ہیں،گذشتہ حکومت میں جو پانچ ہزار ٹی ٹی پی افراد لائے گئے،عزم استحکام میں شدت پسندوں مذاکرات کا راستہ نہیں،ٹی ٹی پی سے مذاکرات کے امکانات نہیں،جو پاکستان کی سالمیت کے درپے ہے اس سے کیا بات ہوسکتی ہے۔ انہوںنے کہاہک اگر پی ٹی آئی کا مذاکرات کا تجربہ کامیاب ہوا تو ہم تقلید کر لیتے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ آپریشن ضرب عضب، ردالفساد اور راہ نجات کسی صورت ناکام نہیں تھے، انہوںنے کہاکہ آپریشن کے بعد سیاسی حکومتوں نے کوتاہی برتی،سیاسی حکومتوں کی باعث دہشت گردوں نے دوبارہ سر اٹھا لیا ۔ انہوںنے کہاکہ فوج نے شہادتیں دے کر اپنے عزم کا اظہار کررکھا ہے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت چاہتی ہے کہ عزم استحکام پر سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے۔ انہوںنے کہاکہ عزم استحکام کے خدوخال پارلیمنٹ میں زیر بحث لائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ علی امین گنڈاپور نے بھی عزم استحکام آپریشن کو مسترد نہیں کیا ہے،آپریشن کی ایک وجہ معاشی مفادات بھی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ دہشت گردی ختم کیے بغیر معاشی بحالی نہیں ہوسکتی،معیشت کی بحالی بھی آپریشن کے اہداف میں شامل ہے،عزم استحکام پر تحفظات دور کریں گے۔

انہوںنے کہاکہ موجودہ آپریشن کا دائرہ کار ماضی مختلف ہے،ماضی کی طرح کوئی بڑی نقل مکانی نہیں ہوگی۔ انہوںنے کہاکہ عزم استحکام کی مخالفت سیاسی بنیادوں پر ہے،بعض سیاسی جماعتوں کو ملکی مفاد سے زیادہ سیاسی مفاد عزیز ہیں۔انہوںنے کہاکہ عزم استحکام کے لیے بیرونی امداد نہیں لیں گے،آپریشن کو اپنے وسائل اور استعداد سے انجام دیں گے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں امن سے دوستوں کو خوشی ہوگی۔انہوںنے کہاکہ امریکہ اپنے مفاد کے تحت ماضی میں کچھ تعاون کرتا رہا۔انہوںنے کہاکہ امریکہ 80 کی دہائی کی طرح ہمیں تنہا چھوڑ گیا ہے ،امریکہ افغان جنگ کے منفی اثرات کے لیے ہمیں چھوڑ گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ امریکہ سے امید کی توقع رکھنا وقت کا ضیاع ہے۔انہوںنے کہاکہ سرمایہ کاری کے لیے پاکستان چین کی پہلی ترجیح ہوگا۔

انہوںنے کہاکہ کوئی شق نہیں کہ چین کے پاکستان میں سیکورٹی تحفظات ہیں۔ انہوںنے کہاکہ بیجنگ پاکستان کو معاشی طور پر خود مختار دیکھنا چاہتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ چینی قیادت پاکستان کے سیکورٹی انتظامات سے مطمئن ہے۔ انہوںنے کہاکہ امریکہ کے اپنے الیکشن میں دھاندلی کے الزام لگتے ہیں،کیا امریکہ کا پاکستان کے انتخابات پر سوال اٹھانا بنتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ امریکی صدارتی الیکشن کے باعث یہ زبان بول رہے ہیں،الیکشن میں امیدواروں کو فنڈنگ کی ضرورت ہوتی ہے۔انہوںنے کہاکہ جب عطیات لیں تو ڈونرز کی زبان بھی بولنی ہوتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان آمادگی دیں تو مذاکرات کا طریقہ کار بھی طے ہوجائے گا۔ انہوںنے کہاکہ شہباز شریف نے عمران خان کو مذاکرات کی دعوت دی۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کی رہائی کا معاملہ عدالت میں ہے،سیاسی بنیاد پر کسی کو جیل میں رکھنے کا حامی نہیں۔ وزیر دفاع نے کہاکہ خواہش ہے پیپلز پارٹی وزارتیں لے لے۔ انہوںنے کہاکہ نواز شریف حکومتی معاملات سے لاتعلق نہیں ہیں،بجٹ سازی سمیت حکومتی امور نواز شریف کی رہنمائی میں چلتے ہیں۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…