لاہور (این این آئی)مسلم لیگ(ن) کے قائد نواز شریف نے تمام جیتنے والی جماعتوں کو مل کر حکومت بنانے کی پیش کش کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام انتخابات 2024 میں مسلم لیگ(ن) سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے ، ہم سب پارٹیوں اور فرد واحد کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہوئے ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لیے ساتھ بیٹھنے کی دعوت دیتے ہیں،ہم بار بار ملک میں انتخابات کرانے کے متحمل نہیں ہو سکتے، اس ملک کو بھنور سے نکالنے کے لیے سب ادارے سیاستدان، پارلیمنٹ، افواج پاکستان، عدلیہ اور میڈیا سب مل کر اپنا مثبت کردار ادا کریں، ملک میں استحکام کے لیے کم از کم 10 سال چاہیے، روشنیاں پھر لوٹ آئیں گی، بے امنی اور بے روزگاری کا خاتمہ ہوگا۔
مسلم لیگ(ن) کے قائد نواز شریف نے لاہور میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی آنکھوں میں صاف صاف خوشی کی لہر اور چمک دیکھ رہا ہوں اور یہ چمک کہہ رہی ہے کہ میرے پاکستان کو سنوار دو، یہ چمک کہہ رہی ہے کہ پاکستان زخمی ہے اور ہماری زندگیوں میں روشن تبدیلی آنی چاہیے، یہ چمک پاکستان کو ایک خوبصورت ملک دیکھنا چاہتی ہے۔انہوں نے کارکنوں کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان انتخابات میں مسلم لیگ(ن) سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے اور ہمارا فرض ہے کہ اس ملک کو بھنور سے نکالا جائے۔انہوںنے کہاکہ ہم نے پہلے بھی ملک کو مشکلات سے نکالا ہے، آج بھی نکالنے کا اہتمام کررہے ہیں اور ہم سب پارٹیوں اور فرد واحد کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں اور ان کو بھی دعوت دیتے ہیں کہ اس زخمی پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کیلئے آؤ ہمارے ساتھ بیٹھو۔
نواز شریف نے کہا کہ ہمارا ایجنڈا صرف اور صرف خوشحال پاکستان ہے اور ہم نے یہ پہلے بھی کر کے دکھایا ہے، آپ کو معلوم ہے کہ کس نے اس ملک کے لیے کیا کیا ہوا۔انہوں نے کہا کہ آپ کو معلوم ہے کہ ہم نے کس طرح پاکستان کو مالیاتی مشکلات سے نکالا اور معیشت کو ٹھیک ہے، آپ کو معلوم ہے کہ پاکستان کس طرح سے خوشحال ہوتا جا رہا تھا، ہم نے دفاعی صلاحیت کے لیے جو کردار ادا کیا وہ بھی آپ جانتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہم نے پاکستان کے معاشرتی اور معاشی نظام کی بہتری کے لیے بھرپور کام کیا اور خدمت کی ہے، آپ جانتے ہیں کہ مسلم لیگ(ن) کا ٹریک ریکارڈ کیا ہے، ہمیں جو مینڈیٹ ملا ہے تو ضروری ہے کہ دوسری پارٹیاں مل بیٹھ کر ایک حکومت قائم کریں اور پاکستان کو اس بھنور سے نکالیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم بار بار ملک میں انتخابات کرانے کے متحمل نہیں ہو سکتے، اس ملک کو بھنور سے نکالنے کے لیے سب ادارے سیاستدان، پارلیمنٹ، افواج پاکستان، عدلیہ اور میڈیا سب مل کر اپنا مثبت کردار ادا کریں، یہ صرف میری، اسحٰق ڈار اور شہباز شریف کی ذمے داری نہیں بلکہ سب کی ذمے داری ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب کا پاکستان ہے، اکیلا مسلم لیگ(ن) کا پاکستان نہیں ہے، سب کو مل کر یکجہتی کے ساتھ ملک کو مشکلات سے باہر نکالنا چاہیے، ان بچوں کے مستقبل کا سوال ہے، یہ عام بات نہیں ہے اور اس قوم کی امنگوں پر پورا اترنا چاہیے تب جا کر ہم اس بھنور سے باہر نکلیں گے۔انہوںنے کہاکہ ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لیے استحکام کے کم از کم 10سال چاہئیں، جو لوگ لڑائی کے موڈ میں ہیں ہم ان سے لڑنا چاہتے اور پاکستان اس وقت کسی قسم کی لڑائی کا متحمل نہیں ہو سکتا، اس لیے ہم سب کو مل جل کر بیٹھنا ہو گا اور بیٹھ کر ان معاملات کو طے کر کے پاکستان کو 21ویں صدی میں لے کر جانا ہو گا۔
نواز شریف نے کہا کہ اگر ہمیں پورا مینڈیٹ ملتا اور اکثریتی پارٹی بنتے تو ہمیں بہت خوشی ہوتی، ایسا ہوتا تب بھی ہم اتحادی پارٹیوں کو دعوت دیتے کہ آپ بھی حکومت میں ہمارے ساتھ شامل ہو جائیں لیکن کیونکہ آج ہمارے پاس اتنی اکثریت نہیں کہ ہم اپنے بل پر حکومت بنا سکیں اس لیے ہم الیکشن میں کامیاب ہونے والی اپنی اتحادی جماعتوں کو دعوت دیں گے کہ وہ ہمارے ساتھ شراکت کریں، ہم مل کر حکومت بنائیں اور مل کر پاکستان کو مشکلات سے نکالیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے شہباز شریف کی ڈیوٹی لگائی ہے کہ وہ اس سلسلے میں پیشرفت کریں، وہ آج ہی آصف زرداری، مولانا فضل الرحمن، ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کریں اور بتائیں کہ پاکستان کے موجودہ حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ ہم مل کر اس بھنور سے کشتی کو نکالیں۔