پشاور ،اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ،این این آئی)صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر مردان میں 24 جون کے روز ہیٹ اسٹروک سے 18 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔مردان میڈیکل کمپلیکس اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر طارق محمود نے نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران بتایا کہ مردان میں 24 جون کو ہیٹ اسٹروک سے18 اموات ہوئیں، جاں بحق افراد کی عمر 50 سال سے زیادہ اور بیشتر گھریلو خواتین ہیں۔
دوسری جانب راولپنڈی اور اسلام آباد میں گرمی اور ہیٹ اسٹروک سے ایک ہفتے کے دوران 9 افراد جاں بحق ہو گئے۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق اموات ایک ہفتے کے دوران رپورٹ ہوئیں، گرمی جانیں لے گئی مگر اسلام آباد کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال پمز کے ایئر کنڈیشن اب تک خراب ہیں۔ذرائع کے مطابق پمز ہسپتال میں بھی جمعے اور ہفتے کو شدید گرمی کے باعث چند اموات بھی ہوئیں ،ہسپتال کی فارمیسی میں جان بچانے والی سینکڑوں ادویات، ویکسن اور لیکویڈز خراب ہونیکا خدشہ ہے۔ضلعی انتظامیہ کے مطابق ہیٹ اسٹروک سے جاں بحق 4 افراد کو پمز ہسپتال لایا گیا، بدھ کو ہیٹ اسٹروک سے 3 افراد اور جمعرات کو ایک شخص کی موت ہوئی، ہیٹ اسٹروک سے ایک موت روات اور ایک بگا کے علاقے میں ہوئی، کلرسیداں کے علاقے میں بھی ہیٹ اسٹروک سے ایک ہلاکت ہوئی۔ایمرجنسی، سرجیکل، سی سی یو اور آئی سی یو کا کولنگ سسٹم کئی ماہ سے سروس سے محروم ہے، کئی ڈاکٹر بھی ہیٹ اسٹروک کا شکار ہوئے۔ایئرکنڈیشن ٹھیک نہ ہونے کی وجہ سے ینگ ڈاکٹرز نے ای ڈی آفس کے سامنے احتجاج بھی کیا اور کہا کہ انتظامیہ کے آفسز کے اے سی بھرپور کام کر رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق ہسپتال کے ایئر کنڈیشن کی کئی ماہ سے ٹیونگ نہیں کی گئی ،ترجمان وزارتِ صحت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کولنگ سسٹم میں بہتری کے لیے کام جاری ہے۔گزشتہ چند روز اسلام آباد میں شدید گرمی کا راج رہا، ہفتے کو اسلام آباد میں 38 ڈگری سینٹی گریڈ کی گرمی 48 ڈگری محسوس کی گئی۔