منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

بجٹ میں تبدیلی کے بغیر اسٹاف لیول معاہدہ نہیں ہوسکتا، آئی ایم ایف

datetime 24  جون‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اسٹاف لیول معاہدہ کرنے کیلئے پاکستان سے پارلیمنٹ سے بجٹ کی منظوری سے قبل 2023-24 کے بجٹ کے فریم ورک پر نظر ثانی کا مطالبہ کردیا ہے۔بجٹ میں تبدیلی کے بغیر آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول کا معاہدہ نہیں ہو سکتا۔جنگ اخبار میں مہتاب حیدر کی خبر کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف بجٹ فریم ورک سے متعلق معاہدے کیلئے کوششیں کررہے ہیں اور اگر یہ فریم ورک طے پاگیا تو اس کے نتیجے میں سالانہ بجٹ کی منظوری کی راہ ہموار ہوسکتی ہے جس میں نظر ثانی کرتے ہوئے ایف بی آر کے ٹیکس اہداف کو بڑھانا اور خزانے کے اخراجات کو کم کرنا بھی شامل ہوسکتا ہے۔

واشنگٹن اور اسلام آباد کے درمیان ہونے والے وڈیو اجلاس میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جاری مذاکرات سے آگاہ ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہا کہ پاکستانی فریق نے آئی ایم ایف کے ساتھ آئندہ مالی سال کے نظرثانی شدہ بجٹ کے تخمینے شیئر کئے ہیں لیکن ابھی تک وسیع تر معاہدہ ہونا باقی ہے۔ اسی لیے وزیر خزانہ کی اختتامی تقریر میں تاخیر ہوئی جیسا کہ پہلے یہ جمعہ کو ہونا تھی، اب یہ ہفتہ (آج) یا پیر کو کی جا سکتی ہے۔

اعلیٰ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جمعرات اور جمعہ کی شب منعقدہ ورچوئل مذاکرات کے آخری دو راؤنڈ میں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان گھنٹوں طویل مذاکرات ہوئے جس میں اسلام آباد نے آئی ایم ایف کے ساتھ نظرثانی شدہ بجٹ کا فریم ورک پیش کیا لیکن ابھی تک وسیع تر معاہدہ جمعہ کی نصف شب تک حاصل نہیں ہوسکا۔

وزیراعظم شہباز شریف کی آئی ایم ایف کے ایم ڈی سے پیرس میں ملاقات کے بعد پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ورچوئل مذکرات کے دو ادوار ہوئے ہیں تاکہ اسٹاف لیول معاہدے کیلئے آخری کوشش کی جاسکے۔

رابطہ کرنے پر ایک عہدیدار نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شدید مصروفیات جاری ہیں لہٰذا کچھ مثبت نتائج کی امید ہے لیکن ابھی تک فی الوقت کسی نتیجے پر پہنچنا قبل از وقت ہے۔آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان گھنٹوں پر مبنی ورچوئل مذاکرات کے مثبت نتائج آسکتے ہیں اور فریقین اسٹاف لیول معاہدے کیلئے آگے بڑھے ہیں۔

آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ کی سہولت کے جاری 6.7 ارب ڈالر کا جاری پروگرام 30 جون 2023 کو مکمل ہونا ہے۔آئی ایم ایف نے تین بڑے مسائل کو اجاگر کیا تھا جن میں بجٹ فریم ورک میں ٹیکس بڑھانے میں ناکامی، ٹیکس اخراجات کو ختم کرنا، ٹیکس ایمنسٹی اسکیم، بیرون ملک سے معاشی خلا کو پورا کرنا اور تھرڈ مارکیٹ پر مبنی ایکسچینج ریٹ مقرر کرنا شامل ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…