اسلام آباد (این این آئی)وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نارتھ رانا عبدالجبار نے کہا ہے کہ کشتی حادثے کے شکار افراد کے اہل خانہ متاثرین ہیں، ڈرنےکے بجائے ایجنٹ کا نام بتائیں۔ایک انٹرویومیں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نارتھ رانا عبدالجبار نے کہا کہ متاثرین ان کیسز میں گواہ بھی ہیں ان کو آئین کے مطابق تحفظ حاصل ہوگا۔
کشتی حادثےکے شکار افراد کے اہل خانہ ہم سے رابطہ کریں، انسانی اسمگلرز کے خلاف مقدمات میں گواہ کا بیان انتہائی اہم ہوتا ہے۔رانا عبدالجبار نے کہاکہ تین انسانی اسمگلرز گرفتار ہیں ان سے تفتیش کی جا رہی ہے، دیگر ممالک میں بیٹھے انسانی اسمگلرز سے متعلق بھی ان ممالک سے رابطے میں ہیں، یونان میں کشتی کے حادثے کا جیسے ہی علم ہوا تو اس حوالے سے معلومات حاصل کی گئیں۔ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے نے کہا کہ گزشتہ سال ہم نے 19 ہزار 55 مشتبہ مسافروں کو آف لوڈ کیا، یہاں سے ایجنٹ ان افراد کو دبئی لیکر جاتے ہیں، آج کل ایجنٹ افریقی ممالک بھی لوگوں کو بھجواتے ہیں، گزشتہ سال یورپ سے 34 ہزار سے زائد پاکستانی ڈی پورٹ ہوئے۔ایف آئی اے کی جانب سے ٹوئٹر پر بھی شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے حوالے سے معلومات فراہم کریں۔دوسری جانب یونان میں تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے سانحہ کے بعد اس میں ملوث ایک اور ایجنٹ کوگجرات سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ایف آئی اے نے یونان کشتی حادثے میں ملوث ایک اور ایجنٹ کی گجرات سے گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ ایف آئی اے حکام کابتانا ہیکہ گرفتار ایجنٹ کا تعلق وزیرآباد سے ہے، ملزم رقم لیبیا میں مرکزی ایجنٹوں کو بھیجتا تھا۔ایف آئی اے کے مطابق ملزم کو متاثرہ فیملی کی نشاندہی پر گرفتار کیاگیا جس سے مرکزی انسانی اسمگلرز سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔خیال رہے کہ یونان کے ساحلی علاقے میں 14 جون بروز بدھ کو کشتی ڈوبنے کا حادثہ ہوا تھا۔