اسلام آباد (این این آئی) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے بھی این سی اے کے 190 ملین پائونڈ اسکینڈل میں چیئرمین تحریکِ انصاف سابق وزیر اعظم عمران خان کی ضمانت منظور کر لی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر این سی اے کے 190 ملین پائونڈ اسکینڈل میں عمران خان احتساب عدالت میں پیش ہو ئے۔عمران خان کی درخواستِ ضمانت پر احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے سماعت کی۔
دورانِ سماعت عمران خان کے وکیل خواجہ حارث احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔احتساب عدالت نے ان سے سوال کیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیا حکم دیا ہے؟عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ 3 دن میں متعلقہ عدالت سے رجوع کریں۔جج محمد بشیر نے سوال کیا کہ تو آپ نے آج ہی درخواست دائر کر دی؟عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے جواب دیا کہ عمران خان کی درخواستِ ضمانت تیار رکھی تھی کہ ضرورت پڑی تو آج ہی دائر کر دیں گے، انہیں 17 جون کو اے ٹی سی آنا ہے۔احتساب عدالت نے عمران خان کی 19 جون تک ضمانت منظور کر لی۔اسلام آباد کی احتساب عدالت کی جانب سے عمران خان کی 5 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی گئی۔
علاوہ ازیں ہائی کورٹ نے چیئرمین تحریکِ انصاف سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی 9 مئی کے واقعات کے بعد درج 6 مقدمات میں گرفتاری روکنے کے حکم میں توسیع کر دی۔بدھ کو ہائی کورٹ میں 9 مئی کے واقعات کے بعد درج مقدمات میں عمران خان کی گرفتاری سے روکنے کی درخواست پر سماعت کے دوران پولیس نے رپورٹ پیش کر دی۔پولیس کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ عمران خان کے خلاف 9 مئی کے بعد 6 مقدمات درج کیے گئے۔
عدالت عالیہ نے عمران خان کی 6 مقدمات میں گرفتاری سے روکنے کے حکم میں توسیع کرتے ہوئے ان کی 10 دن کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو 10 روز میں متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت بھی کی۔عدالتِ عالیہ نے ہدایت کی کہ اگر ایف ایٹ کچہری نئے کمپلیکس میں شفٹ نہ ہو تو جوڈیشل کمپلیکس میں کیس سنا جائے، اگر کچہری نئے کمپلیکس میں شفٹ ہو گئی تو کیس کی سماعت وہاں ہو گی۔
اس کیس میں ضمانت میں توسیع کے بعد عمران خان اسلام آباد ہائی کورٹ سے روانہ ہو ئے۔دریں اثنا ہائی کورٹ نے چیئرمین تحریکِ انصاف سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر اسلام آباد کے تھانہ مارگلہ میں درج مقدمے میں عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔
عدالتِ عالیہ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے درخواستِ ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے عمران خان کی عبوری ضمانت میں 10 دنوں کے لیے توسیع کی۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو 10 دن میں شاملِ تفتیش ہونے کی ہدایت بھی کی۔عمران خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہم ایف ایٹ کچہری نہیں جا سکتے، اس لیے اسی کورٹ سے ضمانت لینا چاہ رہے ہیں۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ کچہری 6 جون سے نئے کمپلیکس میں شفٹ ہو جائے گی۔عمران خان کے وکیل نے بتایا کہ ہم اس کیس میں سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے کچہری کے بجائے یہاں دلائل دینا چاہتے ہیں۔