جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

چوروں کے پیچھے بیٹھی قوتوں کو کہہ رہا ہوں آپ ابھی سے سمجھ جائیں ملک کس طرف جارہا ہے، عمران خان

datetime 7  مئی‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ساری قوتیں جو چوروں کے پیچھے بیٹھی ہوئی ہیں میں آپ سب کو کہہ رہا ہوں آپ ابھی سے سمجھ جائیں ملک کس طرف جارہا ہے،اسٹیبلشمنٹ کی سمجھ نہیں آرہی آپ کو اس میں کیا مل رہا ہے کہ آپ ان چوروں کے پیچھے لگ گئے ہیں جنہوں نے ملک کو تباہ کر دیا،بدھ سے جلسے کر رہا ہوں اور14مئی تک کروں گا،

جمعہ کے روز 4200پوائنٹس پر لوگ نکلے اب یقین دلاتا ہوں جو اگلی کال ہو گی اس سے زیادہ لوگ نکلیں گے،جومصنوعی سیٹ اپ لایا گیا اس کو ہٹائیں، انتخابت کرائیں اورعوام پر چھوڑیں عوام کس کو چاہتے ہیں، مینڈیٹ والی حکومت بجٹ پیش کرے وہی اس ملک کو دلدل سے نکالے، ہم نے ملک کو دلدل سے نکالنے کیلئے ایمر جنسی طرز کا پلان بنایا ہوا ہے۔

ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جمعہ کے روز آئین اور عدلیہ کے لئے باہر نکلنے پر ساری قوم کو مبارک دیتا ہوں اورخراج تحسین پیش کرتا ہوں، جمعہ کے روز ملک کے 4200پوائنٹس پر لوگ باہر نکلے ہیں اور پاکستان میں تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا، عوام کسی شخصیت کے لئے نہیں بلکہ آئین کے لئے نکلے، اپنے آئین کی حفاظت کے لئے نکلے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں آج تک حقیقی آزادی نہیں لے سکے کیونکہ جب نظریہ آتا ہے تو یہ آئین کو ختم کر کے آتا ہے، نظریہ ضرورت آزاد نہیں غلام معاشروں میں آتا ہے۔انہوں نے کہا کہ شریف خاندان نے ہمیشہ خود کو قانون سے بالا تر سمجھا ہے،یہ سمجھتے ہیں عدالت کو انہیں روکنے کی جرات نہیں ہونی چاہیے ۔انہوں نے ماضی میں سپریم کورٹ پر ڈنڈوں سے حملہ کیا، آج بھی نواز شریف اور اس کی بیٹی کہتے پھر رہے ہیں ہمارے کیسز ختم کرو، یہ کہہ رہے ہیں عدالت کو جرات کیسے ہوئی کہ ہمیں پانامہ کیس سزا دیدے، جب تک اس ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں ہو گی ہم کبھی آگے نہیں بڑھ سکیں گے۔

میں مدینہ کی ریاست کی بار بار مثال اس لئے دیتا ہوں کہ وہاں نبی کریم ﷺ نے سب سے پہلی جو چیز کی وہاں قانون کی حکمرانی اور عدل و انصاف قائم کیا اور اس کے بعد دنیا کا عظیم ترین معاشرہ کھڑا ہوا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں عوام کسی شخصیت کے لئے نہیں نکلے،اگر عوام نے چیف جسٹس کا نام لیا ہے تو اس لئے لیا ہے کیونکہ وہ آئین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین کہتا ہے جب اسمبلی تحلیل ہو گی تو نوے روز میں انتخابات ہونے چاہئیں لیکن حکومت میں بیٹھی ہوئی کابینہ جس میں سے 60فیصد کرپشن کیسز میں ضمانتوں پر ہے اس کی انتخابات سے بھاگنے کی پوری کوشش ہے، یہ آئین توڑنے کے لئے تیار ہیں،

سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف جانے اور اسے تقسیم کرنے کے لئے تیار ہیں تاکہ انتخابات نہ ہوں، یہ کھل کر سپریم کورٹ پر حملہ کر رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں سپریم کورٹ نے فیصلہ کیا تو ہم نہیں مانیں گے۔انہوں نے خود کہا تھاکہ اسمبلیاں تحلیل کرو انتخابات کرا دیں گے،اب کہہ رہے ہیں کہ عمران خان انتشار پھیلا رہا ہے۔سپریم کورٹ کے تمام ججز ایک نقطے پر متفق ہیں کہ نوے روز میں انتخابات ہونے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ دو روز پہلے بلومبرگ کی رپورٹ آئی ہے کہ پاکستان کا سری لنکا سے بد تر حال ہو گیا ہے، سری لنکا کے جتنی مہنگائی ہے پاکستان اس سے آگے بڑھ گیا ہے،

سری لنکا سے ہمارے حالات برے ہو گئے ہیں، جو جنرل باجوہ نے اس ملک کے ساتھ کیا ہے کوئی دشمن بھی وہ نہیں کر سکتا، ان لوگوں کو بٹھایا گیا جنہوں نے معیشت تباہ کر دی،اپنے گیارہ سو ارب کے کرپشن کے کیسز معاف کر الئے، اپنے ای سی ایل سے نام ہٹوا لئے۔انہوں نے کہا کہ ساری قوتیں جو ان چوروں کے پیچھے بیٹھی ہوئی ہیں میں آپ سب کو کہہ رہا ہوں آپ ابھی سے سمجھ جائیں ملک کس طرف جارہا ہے۔ سری لنکا کے اندر عوام جب نکلے تھے وہاں حالات اتنے برے نہیں تھے، آج پاکستان میں قوم کیوں نہیں نکل رہی کیونکہ وہ امید لگا کر بیٹھی ہے کہ انتخابات آئیں گے وہ اس انتظار کر رہے ہیں اس اپنا غصہ نکالیں گے۔

مجھے اسٹیبلشمنٹ کی سمجھ نہیں آرہی آپ کو اس میں کیا مل رہا ہے کہ آپ ان چوروں کے پیچھے لگ گئے ہیں جنہوں نے ملک کو تباہ کر دیا، ان کے پاس تو کوئی روڈ میپ نہیں ہے۔یہ اکتوبر تک کا کیوں انتظار کر رہے ہیں اس لئے تحریک انصاف کو کمزور کرنا ہے، کیا اس سے یہ بچ جائیں گے، پکڑ دھڑ سے سب کچھ بدل جائے گا،میں پھر عوام میں نکل رہا ہوں، بدھ سے جلسے کر رہا ہوں اور14مئی تک کروں گا، جمعہ کے روز 4200پوائنٹس پر لوگ نکلے ہیں اب یقین دلاتا ہوں جو اگلی کال ہو گی اس سے زیادہ لوگ نکلیں گے،ہم سری لنکا کی طرح سڑکوں پر اس لئے نہیں نکل رہے کیونکہ معیشت تو پہلے ہی بیٹھ گئی ہے،

یہ ہمارے اوپر ظلم کر رہے ہیں کارکنوں کوپکڑ رہے ہیں لیکن اس سے تحریک نہیں رکے گی اس سے تحریک تیزی سے اوپر جارہیہے لیکن یہ ملک کو تباہی کی طرف لے کر جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کاآئی آئی جی جرائم پیشہ آدمی ہے، اسے کرپشن کیسز میں سزا ہونے لگی تھی، شہباز شریف نے اپنی طرح کے لوگ بٹھا دئیے، آئی جی اسلام آباد مجرم شہباز شریف کا غلام ہے، اس کے گندے کام کرنے کے لئے تیار ہے، اس نے جوڈیشل کمپلیکس میں مجھے مارنے کی تیاری کی تھی،اس طرح سے کیا چور الیکشن جیت جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ سب کو پیغام دینا چاہتا ہوں اگلی باری کال دوں گا وہ بہت بڑی کال ہو گی، ہمیں جیلوں سے پکڑ دھکڑ سے کوئی فرق نہیں پڑے گا،

کسی بیوقوف سے بھی پوچھ لیں ملک کو دلدل سے نکالناہے تو وہ بھی کہے گا سوائے انتخابات کے کوئی راستہ نہیں۔ یہ صرف عمران خان کو باہر رکھنے کے لئے ملک کو تباہی کی طرف لے کر جارہے ہیں، تاریخ اس کو معاف نہیں کر ے گی جو اس ملک کے ساتھ ایسا کر رہا ہے،اس سے بڑی ملک سے غداری ہو نہیں سکتی، اس کے لئے میر جعفر چھوٹا نام ہے جس نے ہماری حکومت گرائی، ملک کو اتنا نقصان تو دشمن بھی نہ پہنچائے جتنا اس نے پہنچایا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ آج باہر کی کوئی طاقت ہماری مدد کرنے کے لئے تیار نہیں، بھارت میں بلاول بھٹو کو کس طرح کی ذلت کا سامنا کرنا پڑا،

بھارتی وزیر خارجہ نے جو رویہ اپنایا وہ بڑا غلط کیا،اسے کوئی تمیز نہیں تھی کہ ملک میں آئے مہمان سے اس طرح کا رویہ اپناتے ہیں، اس بیوقوف کو جانے کی کیا ضرورت تھی اس نے کیا انہیں قائل کر لینا تھا، اس نے کون سا معرکہ مارنا تھا،دوسرا لندن میں تاجپوشی کی تقریب میں چلا گیا کیا،پاکستان کے پاس اتنا پیسہ ہے،اس دورے پر دو سے تین لاکھ ڈالر خرچ کیا گیا ہے، بلاول بھٹو پرائیویٹ جہاز میں گیا ہے، ہمارے پاس پہلے ہی فارن ایکسچینج نہیں ہے یہ فضول دورے کر رہے ہیں،شہباز شریف کو کون ائیر پورت لینے آیا، اگر ملک کو ذلیل کرانے جانا ہے تو کم از پیسہ تو بچائیں۔

انہوں نے کہا کہ جومصنوعی سیٹ اپ لایا گیا اس کو ہٹائیں، انتخابت کرائیں اورعوام پر چھوڑیں عوام کس کو چاہتے ہیں، جو بھی حکومت ائے وہ پانچ سال کا مینڈیٹ لے کر آئے اورملک میں اصلاحات کرے جو یہ حکومت کبھی نہیں کرسکتی،مینڈیٹ والی حکومت بجٹ پیش کرے وہی اس ملک کو دلدل سے نکالے، میرا سارھے تین سال کا تجربہ ہے، ہمیں بینک کرپٹ ملک ملا لیکن جب ہم گئے تو 17 سال بعد بہترین معیشت تھی، یہ ملک ٹھیک ہو سکتا ہے اس کے لئے بڑا مینڈیٹ چاہیے، ہم نے ملک کو دلدل سے نکالنے کیلئے ایمر جنسی طرز کا پلان بنایا ہوا ہے، ہم اس سے ملک کو ساری مشکلات سے نکالیں گے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…