جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس فیض حمید سے بھی اوپر سے آیا تھا،عمران خان

datetime 4  مئی‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین،سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس فیض حمید سے بھی اوپر سے آیا تھا،ہمیں تو بتایا جاتا تھا قانون سب کیلئے برابر ہے، جسٹس فائز عیسیٰ سے بھی جواب لینا ہے،بعد میں ہمیں اندازہ ہوا مقصد کچھ اور تھا،اس وقت مافیا چیف جسٹس کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑا ہوا ہے،

اپنے چیف جسٹس اور پاکستان کے آئین کیلئے ہفتے کو پھر 4 ریلیاں کررہا ہوں،لاہور ہائی کورٹ کو واضح طور پر کہا ہے ڈرٹی ہیری نے مجھے دوبار قتل کرنے کی کوشش کی ہے،اگر مراد سعید کو کچھ ہوگا تو اس کے پیچھے بھی یہ ڈرٹی ہیری ہوگا،جنرل باجوہ نے کئی بریفنگ میں کہا ٹینکوں میں تیل نہیں جس پر حیران تھا،لگتا ہے میرے خلاف مقدمات کی ڈبل سنچری ہو جائے گی،

کرکٹ میں تو میں 170 تک ہی پہنچا تھا،محمود خان نے وقت پر بتا دیا تھا طالبان واپس آ رہے ہیں، ہر ملک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں،امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں غلامی نہیں چاہتے۔ جمعرات کو کمرہ عدالت میں عمران خان نے صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دوستی سب سے چاہتے ہیں کسی سے غلامی نہیں چاہتے، امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں غلامی نہیں چاہتے، ہم نے بھارت کے ساتھ کیوں تعلقات کیوں توڑے تھے،

اس کا مطلب ہے 5 اگست کو جو ہوا اس کو انہوں تسلیم کر لیا۔اس دوارن ایک صحافی نے سوال کیا کہ امریکیوں کے ساتھ میٹنگز ہو رہی ہیں جواب میں عمران خان نے کہا کہ 27سال ہو گئے، ہم ہر ملک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ میں پانچ رکنی بینچ جو نام بتایا ہے جس سے جان کو خطرہ ہے، اس کا نام لوں گا تو وہ آپ کو اخبار نام نہیں چھاپے گا، اسی لیے میں اس کو ڈرٹی ہیری کہتا ہوں، کیئر ٹیکر گورنمنٹ وہ چلا رہا ہے۔

صحافی نے سوال کیا کہ بلاول کے انڈیا کے دورے پر کمنٹ کر دیں، عمران خان نے کہا کہ ان کیلئے کشمیر کا ایشو نہیں ہے؟صحافی نے سوال کیا کہ آپ کی ایک اسٹیٹمنٹ چل رہی ہے کہ حکومت میں آکر کرپٹ فوجی افسران کے خلاف بھی کارروائی ہوگی، عمران خان نے جواب دیا کہ ہم نے کہا ہے رول آف لا کے مطابق کارروائی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ میرے مقدموں میں تیزی سے اضافہ کیا جارہا ہے، میرے مقدموں کی ڈبل سنچری جلد مکمل ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں کس نے سب کروایا وہاں کے سابق پی ایم بتا چکے ہیں۔صحافی نے سوال کیا کہ فوج اور اسٹبلشمنٹ کہتی ہے کہ آپ کی حکومت نے طالبان سے مذکرات کی پالیسی تھی، عمران خان نے جواب دیا کہ افغان حکومت سے مذاکرات جاری تھے کہ ٹی ٹی پی والوں کو کیسے واپس بھیجنا ہے، محمود خان نے وقت ہر بتادیا تھا کہ طالبان واپس آرہے ہیں، ہم نے بھی وقت پر بار بار بتایا کہ طالبان دوبارہ آرہے ہیں۔

ہمارے مذاکرات ٹی ٹی پی نہیں نئی افغان حکومت سے ہوئے تھے، ٹی ٹی پی وہاں سے آپریٹ کر رہی تھی، ہم نے کہا ان لوگوں کو واپس بھیجیں، جنرل باجوہ بھی تھے اس میں، آئی ایس آئی کے سربراہ بھی تھے، ہماری بات چل رہی تھی کہ کیسے ان کو ری یبلیٹیٹ کرنا، حکومت ہی چلی گئی، پی ڈی ایم حکومت نے آکر پھر کسی چیز کی پرواہ نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ نے کئی بریفنگ میں کہا ٹینکوں میں تیل نہیں، میں حیران تھا یہ کس قسم کا آرمی چیف ہے جو یہ بات کرتا ہے۔صحافی نے سوال کیا کہ قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس سے سپریم کورٹ میں تقسیم نہیں ہوئی؟،

عمران خان نے جواب دیا کہ قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف رئفرنس کہاں سے آیا ہوگا؟ یہ ریفرنس فیض حمید سے بھی اوپر سے آیا تھا، ہمیں بتایا گیا کہ نواز شریف جائیدا پر فارغ ہوا خود میں نے بھی لندن فلیٹ کا جواب دیا، ہمیں تو بتایا جاتا تھا قانون سب کیلئے برابر ہے فائز عیسیٰ سے بھی جواب لینا ہے، بعد میں ہمیں انداز ہوا اس کا مقصد کچھ اور تھا۔قبل ازیں سلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے لیے روانگی سے قبل عمران خان نے کہا کہ میری ٹانگ میں سوجن ہے لیکن عدالت نے طلب کیا ہے اور میں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم دوسروں کی طرح نہیں ہیں کہ فیصلے ان کے حق میں نہ آئے تو ججز کے خلاف ہر طرح کی حرکتیں کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ میں نے 3 روز قبل لاہور ہائی کورٹ کو واضح طور پر کہا ہے کہ ڈرٹی ہیری نے مجھے دوبار قتل کرنے کی کوشش کی ہے، ایک کوشش وزیرآباد میں کی گئی جس پر بنائی جانے والی جے آئی ٹی کی تحقیقات کو اس (ڈرٹی ہیری)کی وجہ سے سبوتاژ کیا گیا کیونکہ نتائج اس ہی کی طرف جارہے تھے۔عمران خان نے کہا کہ دوسری بار مجھے 18 مارچ کو جوڈیشل کمپلیکس میں قتل کرنے کی کوشش کی گئی، اب کہہ رہے ہیں کہ مراد سعید دہشتگرد ہے،اگر مراد سعید کو کچھ ہوگا تو اس کے پیچھے بھی یہ ڈرٹی ہیری ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ مجھے کچھ ہوا تو اس کے پیچھے کوئی دہشتگرد نہیں یہ ڈرٹی ہیری ہوگا، مجھے کسی بیرونی ایجنسی سے نہیں اس آدمی اور جو بھی اس کے ساتھ ہیں ان سے خطرہ ہے۔انہوں نے کہاکہ میں سارے پاکستانیوں کو کال دے رہا ہوں کہ پرسوں ساڑھے 5 بجے آپ سب نے اپنے چیف جسٹس کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے محلوں اور گاوں میں ایک گھنٹے کے لیے باہر نکلنا ہے کیونکہ اس وقت مافیا چیف جسٹس کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑا ہوا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اس مافیا نے سپریم کورٹ کو تقسیم کردیا ہے، پاکستان کے آئین کی دھجیاں اڑا رہا ہے، وہ انتخابات سے ڈرے ہوئے ہیں اس لیے وہ پاکستان کے آئین، سپریم کورٹ اور چیف جسٹس کے خلاف جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں ساری قوم کو کہتا ہوں کہ اپنے بچوں کے مستقبل اور اس ملک کے مستقبل کو بچانے کیلئے آپ سب نے ساڑھے 5 بجے ایک گھنٹے کے لیے اپنے گھروں سے باہر نکلنا ہے اور چیف جسٹس کو بتانا ہے کہ ساری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔انہوں نے کہاکہ میں اپنے چیف جسٹس اور پاکستان کے آئین کے لیے ہفتے کو پھر 4 ریلیاں کررہا ہوں، میں لاہور میں ریلی کی قیادت کروں گا، اس کے علاوہ اسلام آباد، راولپنڈی اور پشاور میں ریلی ہوگی، یہ ساری ریلیاں اس لیے ہوں گی کہ ہم اپنے چیف جسٹس کو بتاسکیں کہ قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…