جمعرات‬‮ ، 06 فروری‬‮ 2025 

سعودی ولی عہدکا دورہ پاکستان ، ملک میں سیاسی استحکام کیلئے مقتدر حلقے متحرک حکومتی اتحادی اور تحریک انصاف کو ایوان صدر سے رابطے کا پیغام

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)سعودی ولی عہد سمیت اہم غیر ملکی شخصیات کے متوقع دورہ پاکستان کے پیش نظر ملک میں سیاسی استحکام اورامن وامان کیلئے مقتدر حلقے متحرک ہوگئے ۔

مختلف حلقوں کی جانب سے درمیانی راہ نکالنے کی کوشش کا آغازکر دیا گیا ہے ،ذرائع نے بتایا کہ حکومتی اتحادی اورتحریک انصاف کوطریقہ کارکے تعین کیلئے ایوان صدرسے رابطے کا پیغام دیا گیا ہے ،مقتدر حلقوں کی جانب سے سیاسی حریفوں کومذاکرات کی میزپربٹھا کرقابل قبول حل نکالنے کی تجویزدے دی گئی،مقتدر حلقوں کا کہنا تھا کہملک اس وقت کسی بھی انتشارکا متحمل نہیں ہوسکتا، سعودی ولی عہد سمیت اہم شخصیات پاکستان کا دورہ کرنے والی ہیں،عدم استحکام سے پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری متاثرہونے کا خدشہ ہے،اہم دوروں سے قبل ملک میں امن وامان اورسیاسی فضا پرامن ہونی چاہیے،ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی مصرسے واپسی کے بعد اہم سیاسی فیصلوں کا امکان ہے،وزیراعظم اتحادی جماعتوں کا اجلاس بلاکرکسی سیاسی معاہدے پرمشاورت کریں گے،وزیراعظم معاملے کے حل کیلئے اتحادی جماعتوں کوقائل کرنے کی کوشش کریں گے،ذرائع کا دعوی ہے کہ صدرمملکت نے عمران خان سے شوکت خانم میں ملاقات کے دوران یہی مقتدر حلقوں کا پیغام پہنچایا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…