جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

ملک کو بارشوں اور سیلاب نے نہیں بلکہ حکمرانوں کی کرپشن نے ڈبویا ، حافظ حسین احمد

datetime 4  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ/کراچی( این این آئی) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنما حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ ملک کو بارشوں اور سیلاب نے نہیں بلکہ حکمرانوں کی کرپشن نے ڈبویا ہے،حکومت اپنی نااہلی، ناکامی اور کرپشن کو چھپانے کے لیے کالاباغ ڈیم کا راگ الاپ رہی ہے،شہباز شریف ’’کالا باغ‘‘ کے ترپ پتے کو پنجاب میں اپنی گرتی ساکھ کو بچانے کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

وہ اتوار کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی موجودہ اتحادی حکومت جوکہ عوام کو مہنگائی ختم کرنے کا ’’سبز باغ‘‘ دکھانے میں ناکامی کے بعد اب طوفانی سیلاب کی آڑ میں پنجاب کے عوام کو ’’کالا باغ‘‘ کا دانہ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے اب سوال یہ ہے کہ کیا حکومتی شہباز الیون میںشامل تیرہ جماعتوں کی اس ٹیم کو اس فیصلے میں مولانا فضل الرحمن ، آصف زرداری اور اے این پی سمیت سب کی حمایت اور آشیرباد حاصل ہے ؟ اور کیا شہباز شریف اپنے لخت جگر حمزہ شریف کی پنجاب بدری اور لندن پناہ لینے کے حوالے سے صوبہ پنجاب کے عوام کے دلوں میں نرم گوشہ پیدا کرنے کے لیے کالا باغ کو سبز باغ کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش نہیں کررہے ؟ کیا ’’کالا باغ ‘‘ کے اس مردہ گھوڑے کو زندہ کرنے کا ڈرامہ کالا باغ ڈیم بننے سے پہلے ہی کمزور تنکوں سے بنی اس اتحادی حکومت کو سیلاب میں بہا کر نہیں گرادے گی۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ ملک کو بارش کے سیلاب نے نہیں بلکہ حکمرانوں کی کرپشن نے ڈبویا ہے اور آج سندھ ، بلوچستان سمیت پاکستان کا خون چوسنے والے کرپٹ حکمرانوں کے کرتوتوں کو طوفانی سیلاب نے مزید واضح کردیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ بارشوں کی پیشگوئی کے باوجود حکمرانوں نے کوئی اقدامات نہیں کئے جس کی وجہ سے سیلاب کی صورتحال پیدا ہوئی اور ملک کو اربوں کا نقصان ہوا جس سے کروڑوں لوگ متاثر ہوئے سینکڑوں لوگ لقمہ اجل بنے ، ملک کی اہم شاہراہوں اور پلوں کو نقصان ہوا، لاکھوں کی تعداد میں مال مویشی ہلاک ہوئے ،جمعیت کے رہنما نے کہا کہ حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے ملک ڈوبا ہے اگر بارشوں کی پیشگوئی ہونے کے بعد اقدامات کئے جاتے تو اتنا نقصان نہیں ہوتا لیکن افسوس کہ سیاستدان اقتدار کی جنگ میں مصروف رہے۔ انہوں نے کہا ماضی میں منصوبے اور ترقیاتی امداد صرف کاغذوں کے اندر تھے اب یہ سب کچھ سوشل میڈیا میں ہورہا ہے پہلے آفات کے متاثرین کی امداد بینکوں میں آتی تھی آج کل ’’ٹیلی ٹھون‘‘ کے ذریعے طفل تسلیاں دی جارہی ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’’کالا باغ ‘‘ کے جس ترپ پتے کو شہباز شریف پنجاب میں گرتی ساکھ کوبچانے کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں اس سے ان کی پنجاب میں ساکھ خاک بحال ہوگی بلکہ باقی تین صوبوں میں وہ اپنے اتحادی مولانا فضل الرحمن، آصف زرداری، اسفند یار ولی، سردار اختر مینگل کی نہ صرف حمایت سے محروم ہونا پڑے گابلکہ اس کی بھرپور مذاحمت کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…