پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے لیے گئے از خود نوٹس پر عملدرآمد روک دیا

datetime 23  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ نے صحافیوں کو ہراساں کرنے کے معاملہ پر  جسٹس قاضی فائز عیسی کی جانب سے لیے گئے از خود نوٹس پر عملدرآمد روک دیا ہے۔ معاملہ کی سماعت کے موقع پر سپریم کورٹ نے سوال اٹھایا کہ کیا از خود نوٹس چیف جسٹس آف پاکستان  کے علاوہ بھی کوئی جج لے سکتا ہے اس معاملے کو دیکھیں گے؟ از خود نوٹس لینے

کے اختیار کے تعین کیلئے اصل شراکت داروں کو سننا چاہتے ہیں،اٹارنی جنرل آف پاکستان ،صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن  اور وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل معاملے پر عدالت کی  معاونت کریں۔ عدالت عظمی نے اٹارنی جنرل آف پاکستان ، صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن  اور وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے  آئندہ سماعت پر معاونت کیلئے طلب کر لیا۔ پیر کو قا ئم مقام چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے  از خود نوٹس لینے کے اختیار کے تعین سے متعلق معاملہ پر سماعت کی۔ دوران سماعت قائم مقام چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ صحافیوں کا کیس حساس ہے خوشی ہوئی کہ انہوں نے  رجوع کیا،اس بات پر افسوس ہے کہ صحافیوں نے عدلیہ پر بطور ادارہ بھروسہ نہیں کیا،سپریم کورٹ رجسٹرار  آفس نے قائمقام چیف جسٹس کو معاملے پر تحریری طور پر آگاہ کیا ، رجسٹرار آفس نے بتایا کہ جو انداز  اختیار ہوا وہ عدالتی طریقہ کار کے

مطابق نہیں ،عدالت میں کیس دائر ہونے اور مقرر کرنے کا باقاعدہ طریقہ کار ہے ۔  دوران سماعت صدر سپریم کورٹ بار  لطیف آفریدی نے سوال اٹھایا کہ تاثر ہے کہ عدلیہ میں تقسیم ہے۔ جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے لطیف آفریدی کو مخاطب کرتے ہو ئے  ریمارکس دیے کہ عدلیہ میں کوئی تقسیم نہیں، ججز کی مختلف نکات پر رائے مختلف ضرور ہوتی ہے

،اپکی آنکھوں کی ٹھنڈک کیلئے ہم ایک ساتھ بیٹھ جائیں گے۔ عدالت عظمی نے صحافیوں کو ہراساں کرنے کے معاملہ پر  جسٹس قاضی فائز عیسی کی جانب سے لیے گئے از خود نوٹس پر عملدرآمد روکتے ہوئے قرار دیا ہے کہ سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے صحافیوں کی درخواست پر ازخودنوٹس لیا تھا، دو رکنی بینچ نے وفاقی اداروں اور سرکاری

وکلا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مذکورہ معاملہ 26 اگست 2021 ء   کو سماعت کیلئے  مقرر کرنے کا حکم دیا تھا ،کیا از خود نوٹس چیف جسٹس آف پاکستان  کے علاوہ بھی کوئی جج لے سکتا ہے اس معاملے کو دیکھیں گے۔ عدالت عظمی نے قرار دیا ہے کہ بینچ زیرالتوائ مقدمہ میں کسی نقطے پر ازخودنوٹس لے سکتا ہے، بنچز عمومی طور

پر چیف جسٹس کو ازخودنوٹس کی سفارش کرتے ہیں، موجودہ صورتحال میں کوئی مقدمہ زیر التوائ نہیں تھا، دو رکنی بینچ نے براہ راست درخواست وصول کرکے نوٹس لیا، بینچ تشکیل دینا چیف جسٹس  کا اختیار ہے،عدالت از خود نوٹس  اور مکمل انصاف کا اختیار سسٹم کے تحت استعمال کرتی ہے،ماضی میں بھی کچھ مقدمات پر معمول سے ہٹ کر ازخودنوٹس

ہوئے،چیف جسٹس کے علاوہ بینچ کی جانب سے از خود نوٹس کیلئے معاملہ تجویز کرنے کی روایت موجود ہے،کیا از خود نوٹس چیف جسٹس آف پاکستان  کے علاوہ بھی کوئی جج لے سکتا ہے اس معاملے کو دیکھیں گے، از خود نوٹس لینے کے اختیار کے تعین کیلئے اصل شراکت داروں کو سننا چاہتے ہیں،اٹارنی جنرل آف پاکستان ،صدر سپریم کورٹ بار

ایسوسی ایشن  اور وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل معاملے پر عدالت کی  معاونت کریں۔ عدالت عظمی نے اٹارنی جنرل آف پاکستان ، صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن  اور وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل کو نوٹس جاری کر کے   آئندہ سماعت پر معاونت کیلئے طلب کر تے ہوئے  معاملہ پر سماعت 25 اگست 2021 ئ تک ملتوی کر دی۔ سپریم کورٹ نے  قرار دیا ہے کہ صحافیوں کے مسائل کا اس کاروائی میں جائزہ نہیں لیں گے ،صحافیوں کی  درخواست پر شفاف انداز میں کارروائی چاہتے ہیں،ایسی کارروائی نہیں چاہتے جو کسی فریق کیلئے سرپرائز ہو۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…