اسلام آباد،لاہور (آن لائن، این این آئی) مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے مسلم لیگ (ن ) قائد نوازشریف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے ۔ دونوں رہنمائوں نے قومی اسمبلی کے جاری بجٹ اجلاس اور اپوزیشن کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا ۔ اپوزیشن لیڈر نے بلاول بھٹو زرداری سے ہونیوالی ملاقاتوں پر نواز شریف کو اعتماد میں لیا ۔ قائد حزب اختلا ف
شہباز شریف نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اے این پی بجٹ منظوری رکوانے کیلئے ہمارے ساتھ چلنا چاہتی ہیں، پارلیمنٹ کے اندر اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد سے حکومتی عزائم ناکام بنائے جا سکتیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف نے پارلیمنٹ میں تمام اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لیکر چلنے کی شہباز شریف کی تجویز مان لی ہے اور کہا ہے کہ بجٹ اجلاس میں حکومت کو ٹف ٹائم دیا جائے یہ عوام دشمن بجٹ ہے ۔ انہوں نے بجٹ اجلاس کے دوران ن لیگ کے تمام اراکین اسمبلی کو ایوان میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ۔دونوں رہنمائوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پی ڈی ایم کی سیاست اور فیصلوں کو پارلیمنٹ کے اندر تعاون پر اثر انداز نہیں ہونے دیا جائے گا۔دوسری جانب احتساب عدالت نے شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت8جولائی تک ملتوی کردی ۔ احتساب عدالت کے جج شیخ سجاد احمد نے سماعت کی ۔دوران سماعت پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز
اوردیگر نے اپنی حاضری مکمل کرائی جبکہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست جمع کراتے ہوئے موقف اپنایا گیا کہ شہبازشریف قومی اسمبلی کے بجٹ سیشن میں مصروف ہیں اس لئے حاضری معافی کی درخواست منظور کی جائے۔
عدالت نے شہبازشریف کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت بغیر کسی کارروائی کے 8جولائی تک ملتوی کر دی۔ٹرائل کورٹ کے جج کی ٹرانسفر کے باعث سماعت بغیر کسی کاروائی کے ملتوی کی گئی اور کسی گواہ کا بیان قلمبند نہ کیا جا سکا ،عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہان کو دوبارہ بیان قلمبند کرانے کے لیے طلب کر لیا۔