اسلام آباد ( آن لائن، این این آئی ) وفاقی وزیر اسد عمر نے برطانیہ کی جانب سے پاکستان پر عائد سفری پابندیوں پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ برطانوی حکومت نے ریڈ لسٹ میں شامل ممالک کا چناؤ سائنسی بنیاد پر کیا یا اس کی وجہ خارجہ پالیسی ہے؟ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر
پر اپنے ایک ٹویٹ میں اسد عمر کا کہنا تھا کہ ہر ملک کو اپنے شہریوں کی صحت کی حفاظت سے متعلق فیصلہ کرنے کا حق ہے، تاہم برطانوی حکومت کی جانب سے کورونا صورتحال کو جواز بنا کر پاکستان سمیت چند دیگر ممالک کو ریڈ لسٹ میں شامل کرنے کے عمل نے جائز سوالات اٹھا دیئے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ برطانوی حکومت کی ریڈ لسٹ میں شامل کرنے کے لئے پاکستان و چند دیگر ممالک کا چناؤ سائنسی بنیاد پر تھا یا اس کی وجہ خارجہ پالیسی تھی۔دوسری جانب پاکستانی نژاد برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے پاکستان سے متعلق برطانوی حکومت کے فیصلے کو امتیازی سلوک قرار دے دیا۔پاکستان کو ریڈ لسٹ میں ڈالے جانے پر برٹش پاکستانی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے برطانوی وزیرخارجہ ڈومینک راب کو خط لکھ دیا۔ناز شاہ نے خط میں کہا کہ پاکستان سے زیادہ اموات توبھارت، جرمنی اور فرانس میں ہورہی ہیں لیکن ریڈلسٹ میں ان ممالک کی بجائے پاکستان کو کیوں ڈالا، لگتا ہے بورس حکومت کورونا پرسیاست
کھیل رہی ہے۔واضح رہے کہ برطانیہ نے کورونا کے باعث پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کیا ہے جس کے تحت ایک ہفتے بعد کوئی پاکستانی برطانیہ میں داخل نہیں ہوسکے گا۔فیصلے کے بعد پاکستان سے برطانیہ کی پروازوں کے کرائے بڑھ کر 2200 سے 2400 پاؤنڈ تک پہنچ گئے۔