اسلام آباد(آن لائن)براڈ شیٹ انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں کمپنی کو 15 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کا ریکارڈ غائب ہونے کا انکشاف ہوا ہے ،کمیشن کے مطابق غلط شخص کو رقوم کی ادائیگی ریاست پاکستان کے ساتھ دھوکہ ہے ،وزارت خزانہ،قانونی ،اٹارنی جنرل اور پاکستانی ہائی کمیشن
سے فائلیں بھی چوری ہونے کا انکشاف کیا گیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں بننے والے انکوائری کمیشن نے براڈ شیٹ کیس کی تحقیقات مکمل کر لیں اور اپنی رپورٹ وفاقی حکومت کو بھجوا دی ،انکوائری کمیشن کی رپورٹ 500 صفحات پر مشتمل ہے ، رپورٹ کے مطابق 500 صفحات کی رپورٹ کے ساتھ مختلف شخصیات کے بیانات اور دستاویزات کو الگ رکھا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق براڈ شیٹ کمپنی کو 15 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کا ریکارڈ غائب ہونیکا بھی انکشاف ہوا ہے ،براڈشیٹ کمپنی کی 15 لاکھ ڈالر رقم کی غلط ادائیگی کی گئی،غلط شخص کو ادائیگی ریاست پاکستان کے ساتھ دھوکہ ہے، ادائیگی کو صرف بے احتیاطی قرار نہیں دیا جا سکتا، وزارت خزانہ، قانون، اٹارنی جنرل آفس سے فائلیں چوری ہو گئیں، پاکستانی ہائی کمیشن لندن سے بھی ادائیگی کی فائل سے اندراج کا حصہ غائب ہوگیا، براڈشیٹ کمیشن کو تمام تفصیلات نیب کی دستاویزات سے ملیں۔ براڈ شیٹ انکوائری کمیشن کے گواہان
میں ایک خاتون لیگل افسر پیش نہ ہوئی،زاہد مقصود جے ایس پی ایم نے کمیشن رپورٹ وصول کی ہے۔خیال رہے کہ براڈ شیٹ کیس کی تحقیقات کے لیے 29 جنوری کو قائم کردہ کمیشن نے تحقیقات کا باضابطہ آغاز 9 فروری 2021 کو کیا تھا جبکہ اپوزیشن نے جسٹس ریٹائرڈ عظمت سعید
کی سربراہی میں بننے والے کمیشن کو ماننے سے انکار کر دیا تھا،جسٹس ریٹائرڈ شیخ عظمت پاناما کیس سننے والے بنچ کا حصہ رہ چکے ہیں،جسٹس ریٹائرڈ شیخ عظمت نے پاناما کیس میں ن لیگ کی حکومت کو سسلین مافیا کہا تھا،واضح رہے مشرف دور میں شیخ عظمت سعید نیب کے وکیل رہ چکے ہیں۔