اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی)سری لنکا کے وزیراعظم مہندا راجا پاکسے نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ پاکستان کے حوالے سے ٹویٹر پر شاندار پیغام جاری کر دیا،تفصیلات کے مطابق سری لنکن وزیراعظم مہندا راجا پاکسے نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان اور ان کے وفد کو خوش آمدید کہنے کے
ا نتظار میں ہیں جو آئندہ ہفتے سری لنکا کے دورے پر آ رہے ہیں ، ان کے دورے سے ہمارے تعلقات کو مزید تقویت ملے گی جبکہ مشترکہ منصوبوں کی راہ ہموار ہو گی جس سے دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچے گا ۔یاد رہے کہ وزیراعظم 23 فروری سے سری لنکا کا 2 روزہ سرکاری دورہ کریں گے، وزیراعظم کے دورہ سری لنکا کے دوران اہم معاہدے بھی تشکیل پائیں گے۔دفترخارجہ کے مطابق وزیراعظم سری لنکا کے وزیر اعظم کی دعوت پر سری لنکا کا دورہ کریں گے، وزیراعظم عمران خان کے ساتھ اعلیٰ سطح کا وفد بھی ہوگا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم سری لنکن صدر اور ہم منصب مہیندا راجا پاکسے سے ملاقاتیں کریں گے۔دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم دونوں ممالک کے درمیان وفود سطح مذاکرات کی قیادت کریں گے، مذاکرات میں دو طرفہ تجارت، سرمایہ کاری، صحت، تعلیم، زراعت پر بات چیت ہوگی۔ترجمان کے مطابق دونوں ممالک سائنس و ٹیکنالوجی، دفاع، سلامتی، ثقافت اور سیاحت میں تعاون پر بات
کریں گے، مذاکرات میں دو طرفہ امور، اہم علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ترجمان دفترخارجہ کے مطابق دونوں ممالک کے مابین پارلیمانی تبادلے کو مزید فروغ دینے کے لئے بات چیت کی جائے گی۔دفتر خارجہ کے مطابق دسری لنکا پاکستان پارلیمانی دوستی
ایسوسی ایشن کی تشکیل نو کا بھی اعلان کیا جائے گا، وزیراعظم ایک مشترکہ تجارت اور سرمایہ کاری کانفرنس میں بھی حصہ لیں گے، سری لنکا سے دوطرفہ تعاون بڑھانے کے لیے متعدد معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔دریں اثنا پاکستان اور سری لنکا کے کامرس سیکرٹریز کی سطح کے
مذاکرات میں جوائنٹ ورکنگ گروپس کے فورم کو دوبارہ فعال کرنے پر اتفاق کیا گیا ۔ ہفتہ کو پاکستانی وفد کی قیادت وزارت تجارت کے خصوصی سیکرٹری ڈاکٹر محمد سہیل نے کی ،سری لنکن سیکرٹری تجارت جے ایم بھدرانی جے وردھانہ نے سری لنکا کی نمائندگی کی،مذاکرات میں تجارتی
تعلقات کو مستحکم کرنے اور تجارت کو درپیش مسائل کے حل پر زور دیا گیا ،باہمی تعاون اور سہولت سے تجارت کے فروغ کے امکانات کا جائزہ کیا گیا ،دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کا عزم کے اظہار کیا گیا ،جوائنٹ ورکنگ گروپس کے فورم کو دوبارہ فعال کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا ،رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران جے ڈبلیو جی کا اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ،آزاد تجارتی معاہدے کی بھرپور صلاحیت سے استفادے پر بھی اتفاق کیا گیا ۔