اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

بجلی بلوں سے نیلم ،جہلم سرچارج ختم ، فی یونٹ کتنے پیسے اضافی وصول کئے جارہے تھے؟تفصیلات سامنے آگئیں

datetime 18  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت کا بجلی کے بلز سے نیلم جہلم سرچارج ختم کرنے کا فیصلہ ، یہ منصوبہ اپریل، 2018میں مکمل ہوچکا، ڈسکوز صارفین سے اب تک اضافی 15ارب روپے وصول کرچکی ہیں۔ روزنامہ جنگ میں خالد مصطفی کی شائع خبر کے مطابق، حکومت نے کل سے نیلم جہلم سرچارج ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ سرچارج جو

کہ 0.10روپے فی یونٹ بجلی کے بلز میں ہر صارف سے 04 جنوری، 2008 سے لیا جارہا تھا۔ نیلم جہلم ہائڈرو پاور پروجیکٹ کی تعمیر کے لیے حکومت سالانہ 6 ارب روپے صارفین سے وصول کررہی تھی۔ چوتھے نظرثانی شدہ پی سی۔1 پروجیکٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ پروجیکٹ کی لاگت 5.6 ارب روپے تک پہنچ چکی تھی لیکن بعد میں یہ پروجیکٹ 416 ارب روپے کے اصل تخمینے سے مکمل کیا گیا۔ اس حوالے سے پاور ڈویژن اقتصادی رابطہ کمیٹی کے کل ہونے والے اجلاس میں سمری پیش کرے گا اور نیلم جہلم سرچارج ختم کرنے کی منظوری لے گا۔ اس منصوبے سے 969 میگاواٹ بجلی اوسط 8.50 روپے فی یونٹ کے حساب سے بنائی جائے گی۔ اس کی تعمیر کا کانٹریکٹ جولائی، 2007 کو ایک چینی کمپنی کو دیا گیا تھا جس کے بعد یہ منصوبہ 2008 میں شروع ہوا تھا۔ یہ منصوبہ اگست، 2018 میں مکمل ہوا تھا اور اس نے 969 میگاواٹ سپلائی 14 اگست، 2018 سے شروع کی تھی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس

منصوبے نے کمرشل آپریشن اپریل 2018 میں شروع کیا تھا اور حکومت نے اسی روز سے سرچارج ختم کرنا تھا لیکن بدقسمتی سے ڈسکوز نیلم جہلم سرچارج ڈھائی سال تک وصول کرتی رہیں۔ ڈسکوز ان 15 ارب روپے کو رکھنے کی مجاز نہیں ہیں۔ تمام ڈسکوز نے ان ڈھائی برس میں 15 ارب

روپے صارفین سے وصول کیے ہیں۔ اس کے باوجود انہوں نے یہ رقم نہ ہی واپڈا کو دی ہے اور نہ ہی نیلم جہلم ہائڈرو پاور کمپنی لمیٹڈ (این ایچ پی سی ایل) کو ادا کیے۔ 2 ستمبر، 2020 کو رانا تنویر حسین کی سربراہی میں ہونے والے پی اے سی اجلاس میں آڈیٹر جنرل آفس نے آگاہ کیا تھا کہ

حکومت نیلم جہلم ڈیم دو سال قبل مکمل ہونے کے باوجود سرچارج وصول کررہی ہے۔ حکومت نے 4جنوری، 2008کو نوٹیفکیشن کے ذریعے بجلی صارفین پر 31دسمبر، 2015 تک نیلم جہلم سرچارج عائد کیا تھا۔ لیکن یہ وقت گزرجانے کے باوجود حکام مذکورہ سرچارج وصول کرتے

رہے ہیں۔ پی ای سی اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ ڈسکوز نے جو اضافی سرچارج وصول کیا ہے اسے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں استعمال کیا جائے گا۔ تاہم، ڈسکوز نے ایسا نہیں کیا۔ تاہم، حکومت کو چاہیئے کہ وہ 15 ارب روپے صارفین کو واپس لوٹائے۔ تاہم، اب یہ دیکھنا ہے کہ ای سی سی اجلاس میں کیا فیصلہ کیا جاتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…