اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اڑھائی ماہ سے اضافے کا سلسلہ جاری ہے، حکومت نے عوام پر پٹرولیم بم گرانے کی تیاری کر لی ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں چار روپے سے ساڑھے پانچ روپے تک اضافے کا امکان ہے۔
اوگرا نے ورکنگ پٹرولیم ڈویژن کو بھجوا دی ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے مطابق 30 روپے لیوی کے حساب سے اضافے کی ورکنگ زیادہ بنتی ہے۔ حکومت کے پاس لیوی میں کمی سے قیمتیں برقرار رکھنے کا آپشن بھی موجود ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے حتمی فیصلہ وزیر اعظم کریں گے۔اس سے قبل حکومت پانچ بار مسلسل پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کر چکی ہے اور اگر اس بار بھی اضافہ کیاجاتا ہے تو یہ اڑھائی ماہ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں چھٹی بار اضافہ ہو گا۔ یکم دسمبر سے اب تک پیٹرولیم مصنوعات 16 روپے 37 پیسے تک مہنگی کی گئی ہیں، ان اڑھائی ماہ کے دوران پٹرول کی قیمت میں 11 روپے 21 پیسے فی لٹر اضافہ کیا گیا، یکم دسمبر سے اب تک ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 14 روپے 64 پیسے فی لٹر اضافہ کیا جا چکا ہے، اس کے علاوہ مٹی کے تیل کی قیمتوں میں 14 روپے 90 پیسے فی لٹر اضافہ کیا جا چکا ہے، جبکہ اس عرصے کے دوران لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 16 روپے 37 پیسے فی لٹر اضافہ کیا جا چکا ہے۔ واضح رہے کہ جیسے جیسے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے اسی تناسب سے مہنگائی میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے، اس طرح مہنگائی میں پستی عوام کی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مشکلات میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔