سپریم کورٹ کے ججوں کے درمیان سنگین اختلافات قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے لکھا گیا تہلکہ خیز خط منظر عام پر آگیا

13  فروری‬‮  2021

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)رواں ہفتے سپریم کورٹ نے اراکین اسمبلی کو فنڈز دینے کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان کے جواب کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے مقدمہ نمٹا دیا تھا جس پر اب جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے فیصلے کی فائل موصول نہ ہونے پر رجسٹرار سپریم کورٹ کو

خط لکھ دیا،خط میں انہوں نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سوالات اٹھا دیئے ۔تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی اسدعلی طور کی جانب سے ٹویٹر پر خط کی کاپی شیئر کی گئی ، سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے رجسٹرار کو خط میں کیس نمبر C.M.A.490/2021کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میرے علم میں یہ بات آئی ہے کہ 11 فروری کو کیس کا فیصلہ سنایا گیاہے اور اسے میڈیا میں جاری کر دیا گیا ، یہ نہایت حیران کن ہے کیونکہ مجھے فیصلے کی فائل موصول نہیں ہوئی ،یہ طے شدہ معمول ہے کہ بینچ کی سربراہی کرنے والے جج (اس کیس میں سربراہی چیف جسٹس گلزار احمد کر رہے تھے )فیصلہ جاری کرتے ہیں تو یہ پڑھنے کیلئے سینیارٹی میں دوسرے نمبرپر جسٹس کو بھیجا جاتاہے اور اسی طرح کیس کے فیصلے کی فائل آگے ججز کو بھیجی جاتی ہے تاکہ وہ اپنی رائے دے سکیں ، معزز جسٹس اعجاز الحسن کو فیصلے کی فائل موصول ہوئی لیکن یہ فائل مجھ تک نہیں پہنچی اور میرے دیکھنے سے پہلے ہی

پوری دنیا کو اس کا پتا چل چکا ہے ۔خط میں جسٹس فائز عیسیٰ کا کہناتھا کہ براہ مہربانی میری رہنمائی کی جائے کہ فیصلے کی فائل مجھے کیو ں نہ بھیجی گئی اور دوسرے سینئر جج کو کیس فائل بھیجنے کے طے شدہ معمول کو کیوں نہ اپنایا گیا ، میرے پڑھنے سے قبل یہ کس طرح میڈیا کو جاری کر دی گئی ،میڈیا میں جاری کرنے کے احکامات کس نے جاری کیے اور مجھے کیس کی فائل فراہم کی جائے تاکہ میں حتمی طور پر کیس کا فیصلہ پڑھ سکوں اور اپنی رائے دے سکوں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…