جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

کچھ ایسی وجوہات ہیں جو بتانا نہیں چاہتا،اسد درانی کیس میں نیا موڑ، جسٹس محسن اختر کیانی نے مزید سماعت سے معذرت کر لی

datetime 12  فروری‬‮  2021 |

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی کا نام ای سی ایل سے نکلوانے کے حوالے سے درخواست پر سماعت سے معذرت کرلی۔جمعہ کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی اسد درانی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے حوالے

سے کیس کی سماعت کی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس پر مزید سماعت سے معذرت کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کیس کا سارا بیک گراؤنڈ جانتا ہوں، فیصلہ بھی لکھنے کے مرحلے میں تھا۔ یہ افسوسناک ہے لیکن کچھ ایسی وجوہات ہیں جو بتانا نہیں چاہتا۔ میں یہ کیس چیف جسٹس اطہر من اللہ کو بھیج رہا ہوں۔ چیف جسٹس ہی اس کیس پر سماعت کیلئے نئے بنچ کا فیصلہ کریں گے۔دوسری طرف انسداد دہشتگردی عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ حملہ کیس میں گرفتار مزید 4 وکلا کو 7 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا ہے۔ اسلام آباد کے وکلاء کی ہڑتال چوتھے روز بھی جاری ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ اور جوڈیشل کمپلیکس میں سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات گرفتار ہوئے اسلام آباد بار کے سیکرٹری لیاقت کمبوہ سمیت چاروں گرفتار وکلا کو انسداد دہشتگردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس کے روبرو پیش کیا گیا۔ عدالت نے چاروں کو 19 فروری کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ ہائیکورٹ حملہ کیس کی ایف آئی آر تھانہ رمنا جبکہ سیشن جج کی عدالت میں توڑ پھوڑ کا مقدمہ تھانہ مارگلہ میں درج ہے۔دوسری جانب اسلام آباد کے وکلاء کی ہڑتال چوتھے روز بھی جاری ہے۔ وکلاء کی جانب سے عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کیا جا رہا ہے۔ اسلام آباد بار کونسل کی جانب سے

وکلاء کو تنبیہ کی گئی ہے کہ اگر وہ عدالتوں میں پیش ہوئے تو ان کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔ وکلاء کی ہڑتال کے باعث سائلین بھی سخت مشکلات سے دو چار ہیں، جبکہ سیاسی نوعیت کے اہم مقدمات بھی التوا کا شکار ہو گئے ہیں۔اسلام آباد بار کونسل کا موقف ہے کہ جب تک وکلاء کیخلاف مقدمات ختم کر کے انہیں رہا نہیں کیا جاتا،

تب تک عدالتوں کا بائیکاٹ جاری رکھا جائے گا۔ سی ڈی اے کی جانب سے گرائے گئے وکلاء کے چیمبرز دوبارہ تعمیر کرائی جائے جبکہ ڈی سی اسلام آباد اور متعلقہ سیشن جج کا تبادلہ بھی کیا جائے۔اسلام آباد ہائیکورٹ اور جوڈیشل کمپلیکس میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو عدالتوں تک رسائی نہیں دی جا رہی۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…