اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن)گزشتہ دنوںجے یو آئی (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اعلان کیا تھا کہ اسلام آباد کی بجائے راولپنڈی میں دھرنا دیا جائے گا۔لیکن بعد ازاں یہ فیصلہ تبدیل کر دیا گیا۔نجی ٹی وی کو انٹرویو کے دوران جب خاتون میزبان کی جانب سے اسی حوالے
سے مولانا فضل الرحمن سے سوال کیا گیا آپ نے پنڈی میں دھرنا دینے کا فیصلہ کیوں کیا۔اس کا جواب دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ راولپنڈی میں دھرنے کی بات کسی اور تصور سے کی تھی۔یہ ایک بڑا جلسہ ہو گا جو ہم یکجہتی کشمیر کے طور پر کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان میں 5 فروری کو جلسہ کرنے کی ایک طویل روایت چلی آ رہی ہے تو مظاہرے تو ہوں گے۔ہم نے پنڈی کے اندر جلسے کا فیصلہ کیا تھا لیکن پھر آزاد کشمیر کے وزیراعظم میرے پاس آئے اور انہوں نے درخواست کی کہ ہم مظفرآباد میں جلسہ کرنا چاہتے ہیں۔میاں نواز شریف نے مجھے خود فون پر کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ یہ جلسہ آزاد کشمیر میں ہو،اس لیے ہم نے پارٹی کی رائے کا احترام کیا اب اس کو غلط رنگ نہیں دینا چاہئے۔راولپنڈی میں لانگ مارچ کا فیصلہ صرف میرے بیان سے تبدیل نہیں ہو گا یہ سب اجلاس کے فیصلوں پر منحصر ہے۔جو سب متفقہ فیصلہ کریں گے اسی پر عمل ہو گا۔دوسری جانب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا اہم سربراہ
اجلاس آج مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹریٹ چک شہزاد میں ہوگا جس میں حکومت کے خلاف لانگ مارچ کرنے ،دھرنا دینے اور استعفوں سے متعلق حتمی حکمت عملی طے کی جائے گی ،وسط مارچ میں لانگ مارچ کو دھرنے میں تبدیل کرنے سے متعلق مسلم لیگ (ن) کی تجویز بھی
زیر بحث آئے گی جبکہ آصف علی زرداری عدم اعتماد کی تحریک اور سینیٹ الیکشن مل کر لڑنے کی تجویز پر اپوزیشن قائدین کو اعتماد میں لیں گے ۔مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف سمیت دیگر جماعتوں کے قائدین اسلام آباد پہنچ گئے اور پارٹی رہنمائوں سے ملاقاتیں اور
مشاورت کا سلسلہ جاری ہے ۔تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس آج مسلم لیگ ن اسلام آباد کے سیکرٹریٹ میں ہوگا ،اجلاس مولانا فضل الرحمان کی صدارت میں دن دو بجے شروع ہوگا ، اجلاس میں پی ڈی ایم کے سربراہان اور مرکزی رہنما شرکت کرینگے ،مسلم لیگ (ن)
کے قائد نواز شریف اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کریں گے ، پی ڈی ایم اجلاس میں حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے حکمت عملی تیار کرے گی،حکومت خلاف تحریک میں شدت پیدا کرنے کے لئے عملی اقدامات
کو حتمی شکل دے گی، لانگ مارچ ،دھرنا اور پارلیمنٹ سے مستعفی ہونے کے حوالے سے فیصلہ کن لائحہ عمل تیار ہوگا،ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ 15 مارچ سے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ شروع کرنے کی تجویز دے گی،اسلام آباد پہنچ کر لانگ مارچ کو دھرنے میں بدل دیا جائے ،
یہ بھی تجویز دی جائے گی کہ یہ دھرنا 12 اپریل تک جاری رہے گا، 12 اپریل کو ماہ رمضان سے ایک روز پہلے دھرنا ختم کر دیا جائیگا اور نئی تاریخ کا اعلان عید کے بعد دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیاجائے گا، ذرائع کے مطابق پہلے مرحلہ میں قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے
کا آپشن استعمال کیا جائے گا، سب سے آخر میں اپوزیشن صوبائی اسمبلیوں سے استعفے دینے کا آپشن استعمال کرے گی ، پی پی کی عدم اعتماد کی تحریک کی تجاویز کا بھی جائزہ لیا جائے گااور اس حوالے سے آصف علی زرداری پی ڈی ایم کے دیگر جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے ۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز گزشتہ روز اسلام آباد پہنچ گئی ہیں جبکہ دیگر جماعتوں کے قائدین بھی اسلام آباد میں ڈھیرے ڈالے ہوئے ہیں ،ذرائع نے مطابق مریم نواز نے پارٹی کی سینئر رہنمائوں سے ملاقاتیں اور مشاورت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری تاحال کراچی میں ہے اور ان کی پی ڈی ایم کی سربراہی اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت متوقع ہے۔